بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ہر بینیفشری کا بینک اکاؤنٹ کھولنے کا فیصلہ، دیہاتوں میں رقم کی فراہمی کیسے ہوگی؟
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے حکام نے ہر بینیفشری کا بینک اکاؤنٹ کھلوانے کا فیصلہ کیا ہے۔قومی اسمبلی کی تخفیف غربت کمیٹی کے اجلاس میں، جو میر غلام علی کی زیر صدارت ہوا، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے متعلق معاملات زیر بحث آئے۔بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے سیکریٹری نے بتایا کہ پروگرام کے تمام صارفین کے لیے بینک اکاؤنٹس کھولے جائیں گے، تاکہ بینیفشریز بینکوں کی برانچز سے رقم وصول کر سکیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دیگر بینکوں سے رقم وصولی کی سہولت پر کام جاری ہے تاکہ کسی بھی بینک سے پیسے نکالے جا سکیں۔حکام نے بتایا کہ پروگرام کے زیادہ تر بینیفشریز دیہاتوں سے ہیں، جہاں بینکوں کی برانچز کم ہیں، اس لیے پوائنٹ آف سیل ایجنٹس کے ذریعے رقم کی فراہمی جاری رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔چیئرمین کمیٹی میر غلام علی نے سسٹم کو آٹومیشن پر منتقل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔سیکریٹری نے مزید کہا کہ بے نظیر انکم کے ایک لاکھ 30 ہزار بینیفشریز کے تھمب پرابلم حل کیے جائیں گے اور جنوری میں خصوصی کارڈ جاری کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ، بے نظیر انکم کو بینکوں میں منتقل کرنا ایک بڑی کامیابی ہوگی، جس کے لیے 8 شہروں میں پائلٹ پروجیکٹ شروع کیا جائے گا۔سیکریٹری نے بتایا کہ نئے بینکنگ ماڈل سے تمام بے نظیر انکم بینیفشریز کو فائدہ پہنچے گا، اور یہ بھی کہا کہ اصل چیلنج یہ تھا کہ بینک بے نظیر انکم صارفین کو کلائنٹ نہیں سمجھتے تھے