جنرل فیض، 50 سیاستدانوں سے رابطے، عمران سے روابط کی تحقیقات
سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید تقریباً 50 سیاستدانوں سے رابطے میں تھے، جن میں اکثریت کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے تھا۔ ان سیاستدانوں میں سے بعض کا تعلق جیل میں قید پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان سے بھی تھا، جن کے ساتھ فیض حمید کے بالواسطہ یا بلاواسطہ تعلقات کی تحقیقات کا عمل جاری ہے۔باخبر ذرائع کے مطابق، آرمی ایکٹ کے تحت جنرل فیض کو اپنی ریٹائرمنٹ کی تاریخ سے پانچ سال تک کسی بھی سیاسی سرگرمی میں حصہ لینے کی پابندی ہے۔ قبل ازیں یہ پابندی صرف دو سال تک تھی، لیکن 2023 میں آرمی ایکٹ میں کی گئی ترمیم کے بعد یہ مدت پانچ سال تک کر دی گئی ہے۔ اس ترمیم کے تحت جن افسران نے فوج میں حساس ذمہ داریوں کی ادائیگی کی، وہ ریٹائرمنٹ، استعفیٰ، یا کسی بھی نوعیت کی ملازمت سے فارغ ہونے کے بعد پانچ سال تک کسی سیاسی سرگرمی کا حصہ نہیں بن سکتے۔یہ تحقیقاتی عمل اس بات کو اجاگر کرتا ہے کہ فیض حمید کی ممکنہ سیاسی سرگرمیاں اور ان کے تعلقات ان نئے قوانین کے مطابق اہمیت رکھتے ہیں، اور ان کا نتیجہ فوجی قوانین کی پاسداری پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔