پاکستان

سال 2024: کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی دہشتگرد حملوں میں پیش پیش رہی

پاکستان سیکورٹی رپورٹ 2024 کے مطابق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے حملوں میں رواں سال تقریباً 300 افراد جاں بحق ہوئے جب کہ بی ایل اے کے منظم حملوں میں 225 افراد جاں بحق ہوئے۔
اسلام آباد میں قائم تھنک ٹینک پاک انسٹی ٹیوٹ فار پیس اسٹڈیز (پی آئی پی ایس) کی جانب سے بدھ کو جاری کی گئی رپورٹ میں ملک میں دہشت گرد حملوں کی تعداد اور شدت میں پریشان کن اضافے کی نشاندہی کی گئی۔
رپورٹ میں اس خدشے کا بھی اظہار کیا گیا کہ اگر موجودہ صورتحال برقرار رہی تو ملک میں سیکیورٹی صورتحال 2014 سے پہلے کی طرح ہوسکتی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2024 میں دہشت گرد حملوں کی تعداد 2014 یا اس سے پہلے کی سیکیورٹی صورتحال کے مقابلے میں پہنچ گئی ہے۔
تاہم، اس وقت کی صورتحال کے مقابلے میں ایک واضح فرق یہ ہے کہ 2014 کی طرح دہشت گرد اب پاکستان کے اندر مخصوص علاقوں پر کنٹرول نہیں رکھتے ہیں لیکن اس کے باوجود خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے کچھ حصوں میں موجودہ عدم تحفظ تشویشناک ہے۔
2024 میں ریکارڈ کیے گئے 95 فیصد سے زیادہ دہشت گرد حملے خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں ہوئے، خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے سب سے زیادہ واقعات 295 ریکارڈ کیے گئے۔
دریں اثنا، مختلف کالعدم بلوچ باغی گروہوں، خاص طور پر بی ایل اے اور بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) کے حملوں میں 119 فیصد اضافہ دیکھا گیا، جس میں بلوچستان میں 171 واقعات ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

For copy this text contact us :thalochinews@gmail.com