کالم

اپنی چھت، اپنا گھر: خوشحالی اور خود کفالت کی جانب ایک قدم

رانا عبدالرب

رانا عبدالرب

"اپنی چھت، اپنا گھر” حکومتِ پنجاب کی ایک انقلابی اسکیم ہے، جو اخوت کے اشتراک سے عملی جامہ پہن رہی ہے۔ یہ ایک ایسا شان دار منصوبہ ہے جس سے عام آدمی اور سفید پوش طبقہ بھرپور فائدہ اٹھا رہا ہے۔ اس کا مقصد صرف گھروں کی تعمیر نہیں بلکہ ضرورت مندوں کی زندگیوں میں سکون، استحکام اور خود کفالت کی راہیں ہموار کرنا ہے۔

اخوت، ایک غیر معمولی ادارہ ہے جو قرضِ حسنہ فراہم کرکے غریبوں کی مدد کرتا ہے۔ "اپنی چھت، اپنا گھر” اسکیم اس ادارے کی سماجی خدمت کا روشن پہلو ہے، جو افراد کو صرف مالی امداد نہیں بلکہ ایک ایسا ماحول فراہم کرتا ہے، جہاں وہ اپنے حقوق کا ادراک اور اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے قابل ہو سکیں۔ اخوت کا مشن نہ صرف غربت کا خاتمہ ہے بلکہ انسانیت کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانا ہے۔

اخوت کے لیہ آفس جانے کا موقع پچھلے کالم میں بیان کر چکا ہوں، مگر یہاں کے عملے کا ذکر ایک بار پھر ضروری ہے۔ یہ عملہ پیشہ ورانہ مہارت اور اخلاقی اقدار کا بے مثال امتزاج پیش کرتا ہے۔ نہایت دوستانہ رویہ رکھنے والا یہ عملہ ہر فرد کی ضروریات کے مطابق رہنمائی کرتا ہے۔ ان کا کام صرف دستاویزات مکمل کرنا نہیں بلکہ لوگوں کو مشکلات سے نکالنے اور ان کے مسائل کا حل فراہم کرنا بھی ہے۔ یہ سب ڈاکٹر امجد ثاقب کی رہنمائی کا نتیجہ ہے، جنہوں نے اس ادارے کی بنیاد انسانیت کی خدمت کے لیے رکھی اور اس کی ترقی کے لیے مثالی قیادت فراہم کی۔

"اپنی چھت، اپنا گھر” اسکیم کی ایک منفرد خوبی یہ ہے کہ یہ ان لوگوں کو ترجیح دیتی ہے جو معاشی طور پر کمزور ہیں اور اپنے ذاتی گھر کا خواب پورا کرنے سے قاصر ہیں۔ اس اسکیم کے تحت مستحق افراد کو قرضِ حسنہ فراہم کیا جاتا ہے تاکہ وہ گھروں کی تعمیر یا کرائے کے لیے مالی امداد حاصل کر سکیں۔

ایک میٹنگ کے دوران سید ثقلین عباس بخاری نے ایک اہم نکتہ اٹھایا: ہمیں اپنی بہنوں کو ان کے حقوق دینے چاہییں۔ ان کا یہ بیان معاشرتی رویوں پر گہری نظر ڈالنے کی دعوت دیتا ہے۔ اسلامی تعلیمات بھی یہی درس دیتی ہیں کہ وراثت میں بہنوں کا حق ادا کیا جائے۔ "اپنی چھت، اپنا گھر” اسکیم ان تعلیمات کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش ہے، جو نہ صرف مالی معاونت فراہم کرتی ہے بلکہ معاشرتی انصاف اور مساوات کے فروغ کا ذریعہ بھی ہے۔

اخوت کا یہ قدم لوگوں کے دلوں میں امید جگاتا ہے اور انہیں اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کا حوصلہ دیتا ہے۔ یہ اسکیم ایک روشن مثال ہے کہ جب ادارے معاشرتی بھلائی کے لیے کام کرتے ہیں تو افراد کی زندگیوں کے ساتھ پورے معاشرتی ڈھانچے میں مثبت تبدیلی آتی ہے۔

"اپنی چھت، اپنا گھر” نہ صرف غریبوں کی زندگی میں خوشحالی لانے کا ذریعہ ہے بلکہ یہ ہمارے معاشرتی فرائض کی یاد دہانی بھی ہے۔ اخوت کی یہ کاوش ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ اگر ہم مل جل کر کام کریں، تو ایک مضبوط اور خوشحال معاشرہ تشکیل دے سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

For copy this text contact us :thalochinews@gmail.com