شکر قندی آلو سے کیوں بہتر ہے؟
آلو دنیا میں سب سے زیادہ کھائی جانے والی سبزی ہے جو ہر عمر کے افراد کی من بھاتی خوراک ہے لیکن غذائی ماہرین شکر قندی کو آلو سے بہتر قرار دیتے ہیں۔آلو کو دنیا میں سب سے زیادہ کھائی جانے والی سبزی ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ مختلف طریقوں سے پکائے جانے اور منفرد ذائقوں نے اسے ہر عمر کے افراد کی ہر دلعزیز خوراک کا مقام دے رکھا ہے۔ یوں تو مختلف اقسام کے سالن اور چاول کے ساتھ بھی اس کو کھایا جاتا ہے لیکن فرنچ فرائز وہ مقبول ذائقہ ہے جو ہر زبان کو بھاتا ہے۔لیکن اس کے ساتھ ہی یہ عام خیال کیا جاتا ہے کہ آلو کا زیادہ استعمال صحت بخش نہیں، کیوں کہ آلو کو زیادہ تر فرینچ فرائز کی شکل میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اُس صورت میں ان میں چکنائی اور سوڈیم خاصی مقدار میں شامل ہوجاتا ہے جو کہ مضر صحت ہے۔شکر قندی موسم سرما میں آتی ہے اور جسم کو حرارت فراہم کرتی ہے۔ یہ آلو کی ہی ایک قسم ہے اس کے میٹھے ذائقے کی وجہ سے اسے میٹھے آلو کا نام بھی دیا گیا ہے۔ شکرقندی کو بھون کر اور اُبال کے استعمال کیا جاسکتا ہے اور یہ صحت کے لیے بے حد مفید ہے جبکہ اس کی چاٹ اور کھیر بھی بے حد لذیذ بنتی ہے۔آلو کے برعکس شکر قندی وٹامن اے کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے۔ اس میں بیٹا کیروٹین، فاسفورس، میگنشیم، وٹامن بی ون، وٹامن بی ٹُو، وٹامن سی، وٹامن بی-6، کیلشیم، آئرن، پوٹاشیم، ڈائٹری فائبر اور نیاسین جیسے کئی مفید اجزا وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔اس کے کئی طبی فائدے بھی ہیں جن میں معدے کی صحت کو بہتر بنانا، کینسر سے لڑنے میں معاون ہونا، بینائی اور دماغی صحت کو بہتر بنانا اور قوت مدافعت کو بڑھانا شامل ہے۔یوں تو شکر قندی ہر فرد ہی کے لیے فائدہ مند ہے لیکن طبی ماہرین کے مطابق بُلند فشارِ خون اور ذیابطیس میں مبتلا افراد اس کے استعمال میں احتیاط برتیں۔