پھیپھڑوں کے کینسر سے بچانے والی ویکسین پر کام جاری
لندن: سائنس دان پھیپھڑوں کے کینسر کی ایک ایسی ویکسین پر کام کر رہے ہیں جو تحقیق کے مطابق 90 فی صد تک کیسز کو روکنے میں مؤثر ثابت ہوگی۔
یہ ویکسین مدافعتی نظام کو بیماری کی ابتدائی علامات کی نشان دہی کرتے ہوئے ان کو نشانہ بنانے کی صلاحیت فراہم کرے گی اور ایسے افراد کو دی جائے گی جن کے بیماری میں مبتلا ہونے کے امکانات زیادہ ہوں گے۔
پھیپھڑوں کے کینسر کے خلیے نیو اینٹیجن نام کے پروٹین کی وجہ سے عام خلیوں سے مختلف دِکھائی دیتے ہیں۔ خلیوں کے ڈی این اے میں کینسر کے سبب ہونے والی تبدیلیوں کی وجہ سے نیو اینٹیجن خلیوں کی سطح پر نظر آتے ہیں۔
لنگ ویکس ویکسین میں ڈی این اے کا ایک جزو ہوگا جو مدافعتی نظام کو پھیپھڑوں کے غیر معمولی خلیوں میں موجود نیو اینٹیجنز کی شناخت کرنے کے قابلبنائے گا۔ بعد ازاں یہ مدافعتی نظام کو ان خلیوں کو ختم کرنے اور پھیپھڑوں کے کینسر کو روکنے کے لیے فعال کرے گا۔
یونیورسٹی آکسفورڈ سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے سربراہ محقق پروفیسر ٹِم ایلٹ کا کہنا تھا کہ کینسر ہمارے جسم کی بیماری ہوتی ہے اور مدافعتی نظام کے لیے عام خلیوں اور کینسر زدہ خلیوں کے درمیان فرق کرنا مشکل ہوتا ہے۔مدافعتی نظام کو کینسر کی شناخت اور اس پر حملہ کرنے کے قابل بنانا کینسر پر ہونے والی موجودہ تحقیق میں بڑے مسائل ہیں۔
لنگ ویکس نامی یہ ویکسین یونیورسٹی آف آکسفورڈ، دی فرانسِس کرِک انسٹیٹیوٹ اور یونیورسٹی کالج لندن نے مشترکہ طور پر بنائی ہے۔ ماہرین نے اس ویکسین کو مہلک مرض کے خلاف لڑائی میں ایک اہم موقع قرار دیا ہے۔