ایسے حالات میں پاکستان چھوڑنا پڑا جب اصل سازش کا آغاز ہوا: سلیمان شہباز
وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز کا کہنا ہے کہ 2018ء میں ایسے حالات میں ملک چھوڑنا پڑا جب اصل سازش کا پاکستان میں آغاز ہوا۔
جاری کیے گئے بیان میں وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز نے کہا ہے کہ میں 4 سال کے بعد پاکستان آ رہا ہوں۔
ان کا کہنا ہے کہ ایک پولیٹیکل پارٹی کو سلیکٹ کر کے ملک کے اوپر مسلط کیا گیا، ہماری فیملی کے بزرگوں، بچوں اور خواتین کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔
سلیمان شہباز نے کہا کہ جھوٹے کیسز بنائے گئے، میڈیا ٹرائل کروایا گیا، لیکن وقت گزر جاتا ہے، اس عرصے میں پاکستان کے سوشل اور پولیٹیکل فیبرک کو بہت نقصان پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ ملک آگے لے جانا ہے تو سیاستدانوں کو ایک دوسرے پر مقدمات اور سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنانا چاہیے، ایک دوسرے کا احترام اور عزت سیکھنی چاہیے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کے صاحبزادے کا کہنا ہے کہ سیاست سیاسی میدان میں کی جائے، خواتین تک جانا، اپنی روایات اور کلچر کو کچلنا کوئی سیاست نہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ میں نے اور میری فیملی نے انتہائی تکلیف دہ وقت گزارا، کس طرح نیب کے چیئرمین کو بلیک میل کیا گیا۔
سلیمان شہباز کا یہ بھی کہنا ہےکہ چیئرمین نیب کو بلیک میل کیا گیا کہ شریف فیملی اور ن لیگ کو انتقام کا نشانہ بنایا جائے۔