خبریں

توہین مذہب کا الزام، کئی گرجا گھروں اور املاک کو آگ لگا دی گئی

فیصل آباد: فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں قرآن کی مبینہ بے حرمتی کے واقعے کے بعد مشتعل مظاہرین کے عیسائی برادری پر حملے‘ جلاؤ گھیراؤ‘ متعدد گرجا گھروں‘ مسیحی برادری کے درجنوں مکانات‘ گاڑیوں اور املاک کو آگ لگادی‘ سرکاری عمارتوں میں بھی توڑ پھوڑ‘ شہر میں ہنگامے پھوٹ پڑے‘ بازار اور کاروباری مراکز بند کرکے رینجرز طلب کرلی گئی۔
فیصل آباد میں 7 روز کیلئے دفعہ 144 نافذ‘واقعہ میں ملوث 100سے زائد افراد گرفتار ‘ پنجاب حکومت کا اعلیٰ سطح انکوائری کا حکم ‘کشیدہ صورتحال کے باعث آج ضلع بھرمیں عام تعطیل کا اعلان‘ تمام تعلیمی ادارے اور دفاتر بند رہیں گے۔
دو مسیحی نوجوانوں کے خلاف توہین مذہب کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا‘ مسیحی رہنماؤں نے الزام عائد کیا کہ پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق احتجاج کا یہ سلسلہ بدھ کی صبح اُس وقت شروع ہوا جب عیسیٰ نگری نامی علاقے میں چند نوجوانوں کی جانب سے قرآن کے اوراق کی مبینہ بےحرمتی کی اطلاعات سوشل میڈیا پر گردش کرنے لگیں جس کے نتیجے میں صبح نو بجے کے قریب مشتعل افراد سنیما چوک کے پاس اکٹھے ہونے لگے۔
اس مشتعل ہجوم نے دو گرجا گھر تباہ کیے۔ پہلےعیسیٰ نگری محلے میں ایک چرچ کو نشانہ بنایا گیا اور اس کے علاوہ اس سے سوا کلومیٹر کی دوری پر ٹیلی فون ایکسچینج کے پاس موجود ایک چرچ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ایک عینی شاہد کے مطابق منگل اور بدھ کی درمیانی شب کرسچین کالونی میں عامر نامی نوجوان نے چند ایسے پمفلٹ لکھے جو مبینہ طور پر توہین مذہب کے زمرے میں آتے ہیں اور انہوں نے مبینہ طور پر قران کے چند اوراق کی بھی بےحرمتی کی۔
فجر کی نماز کے بعد اس واقعے کی اطلاع ملنے پر مشتعل افراد کی بڑی تعداد علاقے میں جمع ہوگئی اور توڑ پھوڑ شروع کر دی۔ مظاہرین نے نہ صرف اس بستی میں موجود تین گرجا گھروں کو نذر آتش کیا بلکہ کالونی کے 15 مکانات کو بھی آگ لگا دی۔بھاری نفری تعینات ہونے کے باجود پولیس مظاہرین کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہی۔
ایک عینی شاہد نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ شہر کے مختلف علاقوں جن میں کرسچین کالونی، ناصر کالونی، عیسیٰ نگری، مہاراوالا، چک نمبر 120 گ ب شامل ہیں، حالات اب بھی کشیدہ ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کرسچین کالونی کی آبادی گھروں کو چھوڑ کر جا چکی ہے اور مشتعل ہجوم نے ان مکانات میں بھی توڑ پھوڑ کی ہے۔پنجاب پولیس کے سربراہ عثمان انور کے مطابق پولیس مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کر رہی ہے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

For copy this text contact us :thalochinews@gmail.com