انجمن اسلامیہ کی بنیاد چند با ہمت اور درد دل رکھنے والے شیخ برادری کے بزرگان نے 2 ستمبر 1902ء کو رکھی۔ تا کہ علاقہ کے مسلمانوں کی تعلیمی اور معاشرتی ترقی کیلئے منتظم جدو جہد کی جائے ۔ یہ انجمن ایکٹ نمبر 24، 1906ء کے تحت ایک رجسٹر ڈ ادارہ ہے۔ لمت اسلامیہ کے تمام امور روحانی میں دلچسپی لینا ، ان کی تعلیم کا ہر طرح سے انتظام کرنا اس انجمن کے اغراض و مقاصد میں شامل ہے۔ انجمن کا انتظام مجلس منتظمہ کی معرفت ہوتا ہے۔ پالیسی جنرل کمیٹی لے کرتی ہے۔ جنرل کمیٹی ہی مجلس منتظمہ کا انتخاب کرتی ہے۔ اس انجمن کے تحت 1966 ء میں اسلامیہ ہسپتال کی بنیاد رکھی گئی ۔ جس کا انتظام مجلس منتظمہ کے سپرد ہے ۔ جسے جنرل باڈی ہر سال منتخب کرتی ہے۔ یہ با قاعدہ سوسائٹی ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ ہے۔ مدرستہ البنات گرلز ہائی سکول، اسلامیہ ہائی سکول ، اور اسلامیہ کالج اس انجمن ہی کی کارگزاریاں ہیں ۔
انجمن اصلاح المسلمین:
یہ انجمن میاں اللہ بخش فا اور یہ کی کوششوں سے 1934ء میں قائم ہوئی ۔ اس انجمن نے شہر کی اہم ضروریات کہ پورا کیا۔ مختلف علاقوں میں نکے لگوائے۔ گھوڑوں اور مویشیوں کو پانی پلانے کیلئے مختلف جگہوں پر حوض بنوائے ۔ قبرستانوں میں سڑکیں اور پگڈنڈیاں بنوائیں تا کہ قبروں کی بے حرمتی نہ ہو ۔ قبرستانوں میں جابجا گڑھوں کو بھر وادیا۔ لا وارث میتوں کی تجہیز وتدفین کا انتظام کرنا اور رمضان المبارک میں سحری و افطاری کے وقت گولے چلانے کا انتظام بھی اسی انجمن کے ذمہ ہے۔ اصلاح ہائی سکول، اصلاح ماڈل پرائمری سکول اور اصلاح انڈسٹریل گرلز سکول اسی انجمن کی کارگزاریاں ہیں۔
انجمن امداد مریضاں:
اس ادارے کی بنیاد 9 ستمبر 1994ء کو غریب ، سفید پوش اور مستحق مریضوں کیلئے رکھی گئی۔ جس کا رجسٹر نمبر 424 ہے۔ یہ ادارہ چند مخیر حضرات کے تعاون سے چل رہا ہے ۔ اس ادارے کا کام غریب و نادار مریضوں کا آپریشن میں ادویات کے ذریعے معاونت کرنا، مستند ڈاکٹروں سے فری چیک اپ کروانا، مفت ادویات مہیا کرنا ، لیبارٹری، ایکسرے اور الٹرا ساؤنڈ کے اخراجات ادا کرنا ، اندرون شہر میت کے لئے فری ایمبولینس سروس مہیا کرتا ہے۔ اس ادارے کی سب کمیٹی کا اجلاس ہر ماہ با قاعدگی سے منعقد ہوتا ہے۔ جس میں تمام ممبران شرکت کرتے ہیں۔ ادارے سے متعلقہ مختلف امور ، مسائل ورسائل زیر بحث آتے ہیں۔ اب اسی ادارہ کے تحت فیصل آباد جھنگ لنک روڈ پر سیم نالہ کے قریب 6 کنال رقبہ پر مشتمل تین منزلہ چنیوٹ میڈیکل کمپلیکس بنانے کیلئے کام شروع ہو رہا ہے۔
ہیومین رائٹس اینڈ ہیومن کونسل:
اس سوسائٹی کی بنیاد 19 اکتوبر 2001ء بروز جمعہ المبارک کو چند غریب پرور حضرات نے مل کر رکھی۔ اس سوسائٹی کا مقصد غریب بچیوں اور بچوں کیلئے مفت تعلیم، غریب بچیوں کیلئے جہیز کا بندوبست، غرباء کا مفت علاج معالجہ ، بیواؤں اور ضعیفوں کی مالی امداد، حقوق کی بازیابی کیلئے صدائے حق بلند کرتا ہے۔ اس کے علاوہ فری ایمبولینس فری میڈیکل اور آئی کیپ کا قیام ، فری ووکیشنل سنٹر کا قیام، فری تعلیمی اداروں کا قیام تعلیمی میدان میں امتیازی حیثیت پر میڈل دینا ، علاقائی رفاہی تنظیموں کی پذیرائی کرنا، اور بلڈ بنک کا قیام بھی شامل ہے۔
ایدھی ویلفئیر سنٹر:
یہ عبدالستار ایدھی ٹرسٹ کراچی کی شاخ ہے۔ جو الطاف حسین قریشی ایڈووکیٹ کی کوشش سے 1992ء کو چنیوٹ میں قائم ہوئی۔ اس سنٹر کو ہیڈ آفس کراچی سے ایک ہی ایمبولینس ملی تھی ۔ جبکہ دوسری ایمبولینس کا مخیر حضرات نے خود بندو بست کیا ۔ لاوارث میتوں کی تدفین، غرباء کیلئے فری ایمبولینس کی سہولت گم شدہ بچوں کو ان کے ورثاء کی تلاش کر کے ان کے گھر تک پہنچانے کا بندوبست ، ہنگامی و حادثاتی حالات میں فری ایمبولینس کا کام اس سنٹر کے ذمہ ہے۔
نوٹ:یہ مضمون ڈاکٹر ارشاد احمد تھیم کی کتاب (تاریخ چنیوٹ) سے لیا گیا ہے۔