پی پی 281:کرنل شعیب اعوان دوڑ میں آگے
حلقہ پی پی 281میں اس وقت تک عوامی نمائندگی کی اہلیت کرنل شعیب امیر اعوان کا احاطہ کرتی ہے،
کرنل شعیب امیر اعوان پاکستان کی بات کرتا ہے اور اس کے اندر ایک محب وطن انسان رہتا ہے مگر اس کے مد مقابل سارے امید وار اپنے ذاتی مفاد کی خاطر میدان میں اُترے،کرنل شعیب امیر اعوان کی جیت اسلئے بھی یقینی ہے کہ وہ جہاں جاتا عوام کارواں کی شکل میں اس کا انتظار کرتے ہیں چوہدری خالد محمود ارائیں بھی اس کے شانہ بشانہ کھڑا ہے
خالد محمود ارائیں کے کردار کی تاریخ اس بات کی غماز ہے کہ جب بھی عوام کے بنیادی حقوق کی خاطر لڑنے یا کٹ مرنے کا مرحلہ آیا میں نے اسے عوا م کے شانہ بشانہ کھڑے دیکھا
تھانہ میں بیٹھے کسی بھی راشی ایس ایچ او یا واپڈا میں بیٹھے کسی بھی بدمعاش ایس ڈی او کی بدمعاشی کے سامنے خالد محمود ارائیں کو میں نے دیوار بنتے دیکھا مگر یہ خاصہ کسی سردار یا وڈیرے سیاست دان میں نظر نہیں آتا ان کے مفادات ایک ہوتے ہیں وہ آپس میں لڑتے نہیں مگر عتاب عوام کے حصہ میں ضرور آتا ہے وہ تھانے کی سیاست کرتے ہیں،جھوٹے پرچے کراکر کسی غریب کو اپنے ٹاؤٹ تھانیدار سے چھتر مرواتے ہیں اس طرح اس کی عزت نفس مجروح کرکے عوام کو یہ سبق دیتے ہیں کہ اگر کسی نے ہماری حکم عدولی کی تو اس کا یہی حشر ہوگا اسکے حواری عوام کے اندر یہ تاثر پھیلاتے ہیں کہ سردار صاحب نتھ پا ڈتی اے
خالد محمود ارائیں نے جب عوامی مفادات پر موروثی سیاست کا تسلط دیکھا تو اس کے خاتمہ کیلئے عوام کی عدالت میں آنے کا فیصلہ کیا
عوام کی عدالت میں وہی اُترتے ہیں جن کے پلے سچ ہوتا ہے ملک امیر قلم اعوان نے اک عرصہ تک سیاست کے میدان میں اپنا سکہ جمائے رکھا وہ ضلع کونسل کے الیکشن میں جیت کر وائس چیئرمین بھی رہے،ان کے بیٹے کرنل شعیب امیر نے تحریک انصاف کو چنا تو محض اس بنا پر کہ عمران خان احتساب عام،انصاف سرِ عام اور اقتدار میں عوام کا نعرہ لیکر چلا ہے 77برسوں سے ہوتا یہ آیا ہے کہ عوام کو ٹشو پیپر کی طرح الیکشن میں استعمال کیا اور چلتے بنے عوام کے ووٹ کی طاقت ان لٹیرے اور وڈیرے سیاست دانوں کی نظروں میں محض اتنی ہوتی ہے
سردار قیصر خان مگسی نے سیاست میں جو اثاثے بنائے اس میں چوبارہ کے عوام سے زمینیں چھینی گئیں،ان کے ووٹ کو بار بار وفاداریاں تبدیل کرکے لوٹا ازم کی بھینٹ چڑھایا گیا،اب ن لیگ کے کئی حواری قیصر خان مگسی کی لوٹ مار میں اپنا حصہ ڈالنے کیلئے اس کے جلسوں میں تقاریر کر رہے ہیں قیصر خان مگسی کا ایک جھوٹ یہ ہے کہ وہ پی ٹی آئی کے ووٹرز کو کہتا ہے کہ میں جیت کر پی ٹی آئی میں شامل ہوں گا اور ن لیگ کے ووٹرز کو کہتا ہے میں جیت کر ن لیگ میں شامل ہوں گا،ن لیگ میں ایک منافقت یہ چل رہی ہے کہ سید ثقلین شاہ کے بہت سے حواری قیصر خان مگسی کی مہم چلا رہے ہیں،رندھاوا خاندان نے بھی اقتدار میں آکر اپنے دوستوں کو ناراض کیا،صفدر خان نیازی،ڈاکٹر میاں امتیاز سہیل،ڈاکٹر مختار قمر،چوبارہ کے مصطفیٰ لوہار جیسے وفادار ساتھیوں کی وفاؤں کو اقتدار کی بھینٹ چڑھا دیا انہوں نے سمجھا کہ اقتدار شاید ہمیشہ رہنا ہے،مگر اقتدار تو ہوا کا جھونکہ ہوتا ہے،پی ٹی آئی میں رہتے ہوئے بھی بشارت اور لالہ طاہر کے اندر سے ن لیگ نہ نکل سکی،کرنل شعیب امیر اعوان نے اپنی بات منوانے کی بجائے سچائی کو ہمیشہ تسلیم کیا ہٹ دھرمی کبھی بھی اُس کا شیوہ نہیں رہا بلکہ اس نے ہٹ دھرمی سے گریز کیا اس کا کہنا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ لوٹ مار کرنے والوں کو عوام کی عدالت سے شکست ہو گی اس لیئے کہ عوام نے جن لوگوں اور سرداروں کو اپنا مسیحا سمجھا انہوں نے تھانہ میں بیٹھ کر اپنے ووٹروں کی پیٹھ پر چھتر مروائے انتقامی سیاست کے راج کانفاذ کیا جھوٹے اور بے بنیاد پرچوں نے عوام کا جینا حرام کر دیا آج وہ لوگ بھی نام نہاد سرداروں کے انتقام کا نشانہ ہیں جنہوں نے اِن سرداروں کی جیت میں دن رات ایک کر دیا وہ کہتا ہے اب لوگوں کو سرداروں اور وڈیروں کے جبر سے نکل کر اپنے طبقہ سے اہل قیادت کو چننا ہو گا
کرنل شعیب امیر اعوان حقیقت میں نا انصافی کے خلاف انصاف کا پرچم اُٹھا کر میدان عمل میں نکلا ہے اور وقت کی آنکھ دیکھ رہی ہے کہ سچ کیساتھ اکیلے نکلنے والے اس شخص کے ساتھ عوام کا کارواں بن چکا ہے،اس کے پاس دوستوں کی لائینیں لگی ہوئی ہیں ملک ثنااللہ اعوان،جیسے کہنہ مشق سیاست کا تجربہ رکھنے والے افراد اس کی الیکشن مہم میں دن رات ایک کئے ہوئے ہیں خارزار سیاست میں کرنل شعیب امیر اعوان جیسے سچے لوگ آٹے میں نمک کے برابر ہیں جو آج کے دور میں اقتدارکی خواہش پر لعنت بھیج کر عوام کے حقوق کی جنگ لڑنے کا مشن لیکر نکلتے ہیں اس کا نظریہ ہے کہ اقتدار کے رستہ پر چل کر سیاست دان عوام کے مسائل بھول جاتے ہیں،سیاست کا مطلب خدمت ہے اور سیاست دان کو عوامی خادم ہونا چاہیئے،تحریک انصاف کی مقبولیت عروج پر ہے اور تمام ہتھکنڈے اور حربے استعمال کرنے کے باوجود عمران خان کے ساتھ کھڑے عوام کو توڑا نہیں جاسکا،8فروری کا سورج ملک شعیب امیر اعوان کی جیت کے ساتھ طلوع ہوگا،عوام اس بار تھانہ کی سیاست کو مسترد کر چکے ہیں