دعوت نامہ
آج یکم مارچ سنہ دوھزار چٶبیس قومی پارلیمان میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے دوران کچھ مناظر اور کچھ خطابات سننے کہ بعد میں نے یہ سطریں تمام اراکین اسمبلی اور تمام پاکستانیوں کے لیے لکھیں ہیں ! میر ی تمام اکابرین سے یہ گزارش ہے کہ خدارا کہ اس بار ہمیں مختلف طرز چیلنجز کا سامنا ہے جس کے لیے ہمیں
سنجدیگی اور دانشمندی سے کام لینا ہوگا ہمیں "مساوی شہریت کے حقوق اور پاکستان روشن اور مشترکہ مستقبل کے لیے اعتماد، ہمدردی اور تعاون کی تعمیر” کے نعرے کے ساتھ اپنا ہر اجلاس منعقد کرنا ہوگا ۔ بحثیت اک سیاسی کارکن میں یہ تسلیم کرتا ہوں اگرچہ حالیہ تبدیلیوں اور جمہوری رویوں میں زوال کے بعد یہ باتیں اور ملاقاتیں ایک موثر سرگرمی سے زیادہ ایک کھیل کی مانند ہیں لیکن ہمارے پاس اس کے سوا کوئی راستہ نہیں کہ ہم آگے بڑھیں اور کچھ ایسے اقدامات کر گزریں جو ہماری رائے میں مثبت اور کارآمد ثابت ہوں۔
بین الاقوامی ترقی کے طول و عرض اور دور اور قریبی ممالک کے مفادات نے پاکستان کو ہمیشہ مشرق و مغرب اور علاقائی طاقتوں حتیٰ کہ افغانستان اور ایران جیسے دور اور قریبی پڑوسیوں کے درمیان مقابلے کا میدان بنا کر رکھ دیا ہے۔ ہمارے لوگوں کی اس تباہی اور بدحالی میں مختلف عوامل اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں؟ لیکن سب سے اہم ہمارے ملک میں اتحاد کا فقدان، اعتماد کا فقدان اور شہریت کے حقوق کی برابری کا فقدان ہے۔ موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ انتخابات جیسے کیسے کی بحث سے ہٹ کر نہایت مناسب اور وقت پر منعقد ہوئے اور "تبدیلی” ” عزت دٶ "کا نعرہ منطقی اور قابل غور انجام کو پہنچ گیا ۔ تمام نسلی لسانی علاقای مزہبی گروہوں اور اقلیتوں کو مدعو کیاجاۓ اور ایک قٶمی مکالمہ شروع کیا جاۓ ٶگرنہ بدقسمتی سے ہمارے نماٸندٶں کی اکثریت جن کے پاس کہنے کو کچھ نہیں ہے وہ شرکت تو کرتے رہیں گے مگر کچھ کر نہیں سکیں گے۔ مجھے یقین ہے کہ اگر یہ اسمبلی میں کسی بڑے ویژن کے سا تھ بیٹھتے ہیں اور جوش خطابت اور عنصر جزباتیت کو اپنے ایجنڈے نکال کر دانشمندانہ غور فکر اپناتے ہیں ! تو یہ بہت بہتر اور زیادہ مؤثر ہوگا . بہر حال، ایک شریک کی حیثیت سے میں کہ جو نیشنل یا صوباٸ اسمبلی کا رکن بھی نہیں ہوں، میں کم از کم اس آج کے اجلاس کو ایک نیک شگون سمجھتا ہوں اور اسمبلی کے تمام اراکین خصوصاً ہمارے پیارے قاٸد بلاول بھٹو صاحب کی کامیابی کے لیے دعا گو ہوں۔
بہت سے لوگ مجھ سے پوچھ سکتے ہیں کہ مانی بھاٸ آپ کی اس تحریر کے کیا نتائج نکلے، میں آپ کو مختصراً بتاتا ہوں۔ مذکورہ بالا تحریر پاکستان کے تمام نسلی سیاسی علاقاٸ اور مزہبی گروہوں کو پاکستان کی تعمیر میں شراکت کا محبت ہمدردی اور بھائی چارے کا پر خلوص دعوت نامہ ہے ۔(مانی)