چھ سالہ بچی نے اپنی والدہ کی جان بچالی
قصیم ریجن میں مقیم کم عمرسعودی لڑکی سارہ کی معاملہ فہمی کی وجہ سے اسکی والدہ کو بروقت طبی امداد میسرآگئی۔ وزیر صحت نے 6 سالہ سارہ کی ذہانت کو سراہتے ہوئے اسے اعزاز سے نوازا۔
سبق نیوز کے مطابق رات کے آخری پہر ہلال الاحمر کے ہنگامی امدادی نمبر 997 پر ایک بچی کی کال موصول ہوتی ہے جو اپنی والدہ کے لیے طبی مدد طلب کرتی ہے۔
چھ سالہ سارہ نے وقوعہ کے بعد سعودی ٹی وی کو تفصیلات سے آگاہ کیا ۔ بچی کا کہنا تھا کہ رات کے وقت اچانک میری آنکھ کھل گئی ساتھ ہی والدہ لیٹی ہوئی تھیں جن کے منہ سے عجیب وغریب آواز نکل رہی تھی۔ والدہ کو ہلایا مگر کوئی جواب نہیں ملاٹی وی پروگرام میں سارہ نے مزید بتایا کہ جب والدہ کو اس حالت میں دیکھ تو کچھ سمجھ نہیں آیا کہ کیا کروں ۔ تھوڑی دیر تک والدہ کی حالت کو دیکھتی رہی مگر وہ بہتر نہ ہوئیں تو میں نے فورا موبائل پر ہلال الاحمر کے ہنگامی یونٹ کو فون کرکے انہیں مطلع کیا۔
دوسری جانب ہلال الاحمر کے کنٹرول روم میں اس وقت موجود اہلکار عبداللہ الدعیلج نے بتایا کہ رات کے 3 بجے کا وقت تھا جب اچانک سینٹر کو ایک کال موصول ہوئی دوسری جانب سے ایک بچی تھی جو قدرے گھبرائی ہوئی لگ رہی تھی۔
الدعیلج کا مزید کہنا تھا کہ اگرچہ اس دن ویک اینڈ بھی نہیں تھا اور صبح کو اسکول تھا اس لیے میں نے کال کو سنجیدگی سے لیا کیونکہ بعض اوقات ویک اینڈ پر بچوں کی جانب سے غیرسنجیدہ کالز بھی موصول ہوتی ہیں۔
بچی سے بات کرکے معلوم ہوا کہ اسکی والدہ کی حالت کافی خراب ہے اور گھر میں بھی کوئی بڑا فرد موجود نہیں۔
ہلال الاحمر کے کارکن نے بچی سے گھر کا ایڈرس طلب کیا مگر اسے معلوم نہیں تھا جس پر اس کا موبائل نمبر لے کر لوکیشن ٹریس کی اور فوری طورپر امدادی یونٹ کو اس لوکیشن پر بھیج دیامدادی یونٹ بروقت لوکیشن پر پہنچ گئے جہاں کم عمر سارہ نے دروازہ کھول کر ہلال الاحمر کے کارکنوں کو والدہ کے کمرے میں پہنچایا۔
ہلال الاحمر کے امدادی یونٹ کے کارکن کا کہنا تھا کہ خاتون کا طبی معائنہ کرنے پر معلوم ہوا کہ ان کا بلڈ پریشر انتہائی حد تک گر چکا تھا جس کی وجہ سے وہ بے ہوش ہو گئی تھی ۔
امدادی کارکنوں نے فوری طورپر طبی امداد فراہم کی جس سے خاتون کو ہوش آگیا بعدازاں انہیں ایمبولینس کے ذریعے ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں انکی حالت بہتر ہوگئی۔
اس حوالے سے ہلال الاحمر کے ذمہ دار کا کہنا تھا کہ لوگوں کو چاہئے کہ وہ کسی بھی ہنگامی حالت کا سامنا کرنے کے لیے بچوں کو ہلال الاحمر اور شہری دفاع کے نمبروں کو یاد کرائیں تاکہ امدادی یونٹ ان تک بروقت پہنچ سکیں