سینئر صحافی سجاد لاکھا کی نظمیہ مجموعہ” یہ روشنی فریب ہے” کی نیشنل پریس کلب میں تقریب پذیرائی
سینئر صحافی اور شاعرسجاد لاکھا کے نظمیہ مجموعہ ” یہ روشنی فریب ہے” کی تقریب پذیرائی نیشنل پریس کلب کی ادبی کمیٹی کے زیر اہتمام این پی سی میں منعقد ہوئی ، تقریب کی صدرات رانا سعید دوشی نے کی جبکہ تقریب کے مہمان خصوصی پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ اورشاعرظہیر گیلانی تھے، تقریب کی نظامت کے فرائض این پی سی کی ادبی کمیٹی کے چیئرمین مشکور علی نے سرانجام دیئے، تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا تلاوت کلام پاک کی سعادت نوبزادہ شاہ علی نے حاصل کی، سیکرٹری این پی سی نیئر علی نے سجاد لاکھا کو پھولوں کا گلدستہ پیش کیا، مقررین نے سجاد لاکھا کی خوبصورت شاعری کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا،صدر محفل رانا سعید دوشی نےکہا کہ سجاد لاکھا اتنا بڑا اور محبتیں سمٹنے والا شخص ہے جس پر حسد کی حد تک رشک آتا ہے، بہت کم لوگ ہوتے ہیں جنہیں اپنے گھر سے بھی عزت ملے، یہ بہت بڑی بات ہے، سچی محبت کسی کسی کے نصیب میں ہوتی ہے اور سجادلاکھا اس سے مالا مال ہیں، پی ایف یو جے کے صدر اور تقریب کے مہمان خصوصی افضل بٹ نے این پی سی کی ادبی کمیٹی کے چیئرمین مشکورعلی کو خراج تحسین پیش کیا کہ انہوں نے اتنی شاندار تقریب کا اہتمام کیا،سجاد لاکھا ہمارا اثاثہ ہیں انکی کتاب کی رونمائی کسی دوسری جگہ ہونا ہضم نہیں ہوا، اس حوالے سے میری سجاد لاکھا سے ناراضگی تھی مگر اسکا اظہار نہیں کیا، سجاد لاکھا ہمارا مان اور فخر ہیں،پریس کلب میں ایک شام سجادلاکھا کے نام ضرور رکھیں گے جس میں شہر کے لوگوں کو بلا کر بتائیں گے کہ سجاد لاکھا کیا ہیں،انہوں تجویز پیش کی کہ نیشنل پریس کلب کے کسی بھی ممبر کی کتاب کی رونمائی پر انہیں 25 ہزار روپے کا انعام دیا جائے اور اسکا آغاز سجاد لاکھا سے ہو جانا چاہیئے،ظہیر گیلانی نے کہا کہ سجاد لاکھا درویش صفت انسان ہیں انہوں نے اپنی کتاب کا انتساب کشمیری حریت پسندوں کے نام کیا ہے، سجاد لاکھا کی ساری شاعری روشن مینار ہے،این پی سی کی سیکرٹری نیئر علی نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سجاد لاکھا سے تھوڑی بہت زور زبردستی چلتی رہتی ہے ، انکی شاعری اور کلام پربات کرنے کیلئے اساتذہ موجود ہیں، وہ انتہائی باذوق انسان ہیں،انکی شاعری بھی پرسنلائز ہے، سینئر صحافی اور اینکر پرسن علی رضا علوی کا کہنا تھا کہ مجھے فخر ہے کہ عہد لاکھا میں جی رہا ہوں، ہم نے ان کی تحریروں میں چھپے درد کو محسوس کیا ہے، معاشرے میں پھیلے نا خداوں سے ٹکر ہی انہیں سجاد لاکھا بناتی ہے، امید ہے کہ وہ اپنے قلم کو اسی طرح بے خوف انداز میں اٹھائے رکھیں گے،کتاب کے ناشر ازور لون نے کہا کہ سجاد لاکھا کتاب کو چھاپنے کا اعزاز ہمیں حاصل ہوا ہے، سجاد لاکھا نے اپنی شاعری سے گویا دریا نہیں بلکہ سمندر کو کوزے میں بند کر دیا ہے ، سجاد لاکھا باکمال شاعر بے باق صحافی اور اسٹیج ڈرامہ رائٹر ہیں، سینئر صحافی خالد مجیدنے کہا کہ میں نےکتاب تو نہیں پڑھی مگر سجاد لاکھا کو بہت پڑھا ہے، میں خوش قسمت ہوں کہ میں نے یہ کتاب چھپنے اور صفحہ قرطاس پر اترنے سے پہلے سنتا تھا، ہمارے دور کا قلم کارسجاد لاکھا ہے جو سب سے منفرد ہے، سجاد لاکھا بناتی ہے، امید ہے کہ وہ اپنے قلم کو اسی طرح بے خوف انداز میں اٹھائے رکھیں گے، صاحب کتاب سینئر صحافی اور شاعرسجاد لاکھا نےتقریب کے شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ محبت بھری تقریب ہے ، پریس کلب ہمارا حقیقی گھر ہے یہاں پذیرائی پر بہت خوشی ہے، یہ لازوال محبت ہے جسکا میرے پاس کوئی جواب نہیں ہے، آج کی تقریب میرے لئے اتنا بڑا اعزاز ہے کہ میں اسے کبھی بھی فراموش نہیں کر سکوں گا۔