پارٹی نام، پرچم اور انتخابی نشان، MQM اتحاد میں رکاوٹ شروع
کراچی: ایم کیو ایم کے تمام دھڑوں کو متحد کرنے کی کوششوں میں تیزی سےسامنے آنے والی پیش رفت میں رکاوٹ آنا شروع ہوگئی ہے۔
ایم کیو ایم کو پی ایس پی کی جانب سے پارٹی کے نام پرچم اور انتخابی نشان کو تبدیل کرنے کا دباؤ ہے،تاہم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہناہے کہ اس حوالے سے کوئی دباؤ قابل قبول نہیں ہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایم کیو ایم پرپارٹی کا نام،پرچم اور انتخابی نشان تبدیل کرنے کا بہت زیادہ دباؤ ہے،مگر انہوں نے اس پر رضامندی ظاہر نہیں کی ہے،جبکہ پی ایس پی کی طرف سے بھی پارٹی کے نام ،پرچم اور انتخابی نشان کو تبدیل کرنے کی تجویز دی گئی ہے، اس حوالے سے اگلے دو سے تین دن میں صورت حال مزید واضح ہوگی۔
امکان ہے کہ ایم کیو ایم کا ایک وفد ہفتے اتوار تک ڈاکٹر فاروق ستار سے ملاقات کر کے انہیں ایم کیو ایم میں واپسی کی دعوت دیگا، انضمام کی صورت میں سینٹرل کمیٹی بنائی جائے گی جس میں ڈاکٹر خالد مقبول سربراہ جبکہ ارکان میں ڈاکٹر فاروق ستار، مصطفیٰ کمال، انیس قائم خانی، خواجہ اظہار ، وسیم اختر اور دیگر شامل ہوں گے۔