ضلع میانوالی کمشنر راولپنڈی کے کنٹرول میں ہے جس ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں ہیں۔ ضلع کے عام ہیڈ کوارٹر سٹاف مندرجہ ذیل شامل ہیں: ایک ڈپٹی کمشنر جو ضلعی مجسٹریٹ اور کلکٹر بھی ہے ، مع ہیڈ کوارٹرز میں دو اسٹنٹ یا ایکسٹرا اسٹنٹ کمشنرز اور تیسر ا بھکر سب ڈویژن کا انچارج جو بھکر کی پر مشتمل ہے۔ ہیڈ کوارٹرز میں دونوں اسٹنٹس فوجداری اور انتظامی کام انجام دیتے ہیں، اس کے علاوہ ایک کو ریونیو اسٹنٹ اور دوسرے کو خزانے کا انچارج بھی بنایا گیا ہے۔ ایک ماتحت حج بھی ہے جو دیگر فرائض کے علاوہ فوجداری اور انتظام کام بھی کرتا ہے۔
میانوالی، بھکر اور عیسی خیل کی تینوں تحصیلوں کا انچارج ایک تحصیل دار ہے جو عام طور پر مجسٹریٹ درجہ دوم کے فوجداری اختیارات استعمال کرتا ہے، اور ریونیو کے معاملے میں اسٹنٹ کلکٹر درجہ دوم والے۔ ہر ایک تحصیل دار کی معاونت دو نائب تحصیل دار کرتے ہیں۔ گاؤں کا ریونیو سٹاف مندرجہ ذیل تعداد میں ہے:
تحصیل قانونگو پٹواری اور اسٹنٹ پٹواری
میانوالی 6 81
بھکر 5 63
عیسی خیل 4 42
کُل 15 186
اس کے علاوہ ایک ضلعی اور دفتری قانونگو ہے جن کا ہیڈ کوارٹرز میانوالی میں ہے اور ایک دفتری
قانونگو ہر ایک تحصیل کے ہیڈ کوارٹرز میں ہوتا ہے۔
اعزازی مجسٹریٹ:
اوپر مذکور افسروں کے علاوہ ضلع میں متعدد اعزازی مجسٹریٹ بھی ہیں جو فوجداری، دیوانی اور کچھ صورتوں میں فوجداری و دیوانی دونوں اختیارات استعمال کرتے ہیں۔ ان میں سے ایک بنچ عیسی خیل میں ہے جو خان بہادر محمد عبد الکریم خان، خان محمد عبد الرحمان خان اور خان محمد فیض اللہ خان پر مشتمل ہے جو فوجداری اور دیوانی میں درجہ دوم کے اختیارات رکھتے ہیں۔ کالا باغ میں خان بہادر ملک عطا محمد خان فوجداری میں درجہ دوم اور دیوانی معاملات میں درجہ سوم اختیارات استعمال کرتے ہیں۔ میانوالی تھانہ میں درجہ سوم کے فوجداری اختیارات ایک بینچ کو حاصل ہے جس میں خان صاحب رسالدار اور Woordic میجر احمد خان اور خان سلطان خان شامل ہیں۔ بھکر تھانہ میں بھی ایک بینچ درجہ سوم کے فوجداری اختیارات رکھتا ہے جس میں دیوان تھریا رام، رسالدار میجر سردار محمد اکبر خان اور ملک محمد بخش شامل ہیں۔ مذکورہ بالا کے علاوہ لالہ کے دیال پورے ضلع کے لیے بطور اعزازی منصف درجہ دوم اختیارات استعمال کرتا ہے۔
کورٹ آف وارڈز:
اس وقت صرف ایک جاگیر کورٹ آف وارڈز کے زیر انتظام ہے۔ یہ عیسیٰ خیل سے تعلق رکھنے والے خان محمد سرفراز کے بیٹوں خان محمد عبد الرحمان خان اور محمد نواز خان کی ہے۔ ان کی مشترکہ جاگیر کا ایک بڑا حصہ ضلع شاہ پور میں چک جلپانہ میں واقع ہے۔
دیوانی اور فوجداری انصاف:
ڈسٹرکٹ بج چیف جوڈیشل آفیسر ہے جو میانوالی میں مقیم ہے اور میانوالی ضلع کے لیے بطور
سیشنر بیج عمل کرتا ہے۔
ٹیبل نمبر 35 سول انصاف کے حوالے سے مرکزی اعدادو شمار دیتا ہے۔ قانونی چارہ جوئی کا حجم بہ حیثیت مجموعی سال بہ کافی مستحکم ہے، اور ضلع پسماندہ ہونے کی وجہ سے بڑے مقدمات کی تعداد قلیل ہے۔ ازدواجی مقدمات کافی زیادہ ہیں اور حالیہ برسوں میں بھکر تحصیل میں غیر منقولہ جائیداد کے تنازعات میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ تھل میں کاشت کاری بڑھی ہے اور زمین حاصل کرنے کی دلچسپی بڑھ گئی ہے۔ اوپر مذکور ایجنسی کے علاوہ سول جوڈیشل کام بھکر میں سب ڈویژنل آفیسر انجام دیتا ہے جو درجہ اول کے منصف والے اختیارات رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ ہیڈ کوارٹرز میں ایک
ایکسٹرا اسسٹنٹ کمشنر بھی یہ کام نمٹاتا ہے۔
فوجداری انصاف:
ٹیبیل نمبر 34 مجسٹریٹ کے کیسز کے اعداد و شمار کو درست ثابت کرتا ہے، اور ضلع کے جرم کے 188 خصوصی عناصر پر اس باب کے سیکشن ایچ میں بات کی جائے گی۔ فوجداری مقدمات نمٹانے کے لیے معمول کی ایجنسی کے علاوہ پنجاب گورنمنٹ نوٹیفیکیشن نمبر 23 مورخہ 23 اکتوبر 1901 ء نے سارے ضلع پر فرنٹیئر کرائمز ریگولیشن (1901ءکا II1) قابل نفاذ بنایا جو قبل ازیں پرانے بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان اضلاع پر ہی لاگو ہو تا تھا جو اب اس ضلع میں شامل ہیں۔ ضلع میں 8 درجہ اول اور 11 درجہ دوم Pleaders پریکٹس کر رہے ہیں۔ اول الذکر میں سے 2 اور مؤخر الذکر میں سے 3 بھکر میں جبکہ بقیہ سب میانوالی میں پریکٹس کرتے ہیں۔
رجسٹریشن:
رجسٹریشن کے حوالے سے اعدادو شمار ٹیبل نمبر 37 میں ملیں گے ۔ ڈپٹی کمشنر ضلع کا ex-officio رجسٹرار ہے۔ ہر ایک تحصیل دار اپنی تحصیل میں جوائنٹ سب رجسٹرار ہے ، اور اس کے علاوہ مندرجہ ذیل حضرات غیر سرکاری سب رجسٹرار ہیں۔
۔ خان سلطان خان ، میانوالی میں
۔ محمد سر بلند خان، عیسی خیل میں
۔ صوبیدار فتح محمد خان، بھکر میں