جھنگ: سماجی خدمت
ضلع جھنگ کے لوگوں میں ابھی تک قدیم وضعداری رکھ کھار، ایک دوسرے کی پوشیدہ اور اعلانیہ امداد کے جذبات موجود ہیں۔ نئے دور کے حالات کا ان خوبیوں پر ابھی اتنا اثر نہیں ہوا آج بھی دیہی زندگی میں ایک کا غم سب اہل وہیہ کا غم سمجھا جاتا ہے۔ یوں تو کوئی گلی محلہ تر یہ ایسی ایسی نہیں جہاں اللہ کے نیک بندے اور مخیر حضرات موجود نہیں۔ جن لوگوں کو قدرت نے دولت کے ساتھ درد مند عطا کیا ۔وہ غربار یتیموں ، بیواؤں کی مستقل مالی اعانت کرتے رہتے ہیں ۔ یہاں تک کہ غریب طلباء و طالبات کے تعلیمی اخراجات اسی طرح پور سے کر تے ہیں کہ بیشتر لوگوں کو اپنے محسنوں کا علم نہیں ہوتا ۔ اور ایسے خدا ترسی لوگ اپنی اس نیکی کو دور سروں سے ہمیشہ پوشیدہ رکھتے ہیں ۔ ان لوگوں میں یہ جزیہ کسی سرکاری سماجی تنظیم با اداره سے نہیں ہوا بلکہ خداداد عطیہ ہے اس وقت ضلع میں سرکاری یا نیم سرکاری سطح پر متعددسماجی ادارے قائم ہیں جو غیر اصحاب کے تعاون سے چل رہے ہیں۔ عاضی بی مخدوم نذر حسین رئیس حستو بلیل ، فقیر محمد رشید صادق نهنگ میاں حسین شاه رجوعه جاری مرحومین مشہور تھے ۔ اس دور میں شیخ محد اسم صد احمد سلیم سکیرٹری ادارہ سماجی بہبود ، میاں رب نواز بھٹی ، شیخ محمد وارث پوری ، حافظ محمد طارق بنی احمد خان، شیخ محمد طاہر محمود احمداسلم خان حکیم عبد الرحمن چینوٹ میں حاجی محمد شفیع رسول شیخ عبداستار قریشی محمدنواز پرده انہ نواب سید عزیز احمد شیخ نسیم نرخ محمد عمرمگوں سیدہ عابد حسین سید ارشاد حسین سماجی اور تعلیمی اداروں کی مستقبل مالی سر پرستی کرنے کے علاوہ انفرادی طور پر بھی غرباء کی اعانت میں پیش رہتے ہیں۔ شیخ محمد انور جو کاروباری سلہ میں لاہور چلے گئے ہیں۔ سماجی امور میں بھر پور حصہ لیتے رہے۔