نورا کشتی
بلے کی غیر موجودگی میں الیکشن سے پہلے برپا بلاول زرداریوں اور شریفوں کے درمیان نورا کشتی حسب توقع انجام کو پہنچی۔
اب یہ اصل میں ایک بظاہر دونوں پارٹیاں ملکر حکومت بنائیں گی۔۔
سمجھ نہی آتی جب مقصد ایک (وسائل کی بندر بانٹ)، نظریہ ایک (لٹو تے پھٹو)، منشور ایک (لوٹ مار) اور حکومت ایک (مقصد ملک کی جڑیں مزید کھوکھلی کرنا) تو پارٹیاں دو کیوں؟
تاہم قوم نے ثابت کر دیا ہے کہ اب وہ اتنی سادہ نہی رہی۔ وہ ماضی کے خوابوں سے نکل آئی ہے۔ اس کو ہوشربا مہنگائی، قومی وسائل کی لوٹ مار سے جنم لینے والی غربت، ناانصافی اور بے روزگاری نے ہمیشہ کے لئے جگا دیا ہے اور وہ اب بار بار بیوقوف بننے کے لئے تیار نہی۔ وہ قومی مفاد میں آزادانہ اور دلیرانہ فیصلے کر سکتی ہے اور کرتی رہے گی۔
لاقانونیت اور آئین سے انحراف کی روش زیادہ عرصہ زندہ نہی رہے گی۔
ملکی تاریخ میں پیپلز مسلم لیگ(ن، ز) کی یہ آخری جعلی حکومت ہوگی جس کے بعد یہ دونوں مفاد پرست پارٹیاں اپنا وجود کھو بیٹھیں گی۔ اور ان کے نام نہاد قومی لیڈروں کا مستقل مسکن دیار غیر ہوگا۔ تاہم قوم کو ایک دو سال اس خود غرض اور بے رحمانہ حکومت کو مزید جھیلنا ہوگا۔
لیکن اندھیری رات چھٹ جائیگی۔ ہر سوء صبح کا اجالا ہھیلے گا۔ طلوع ہونے والا سورج بہت تابناک ہوگا۔
وطن عزیز ہمیشہ قائم و دائم رہے گا۔ انشااللہ ہماری نئی نسل اس کو دنیا کے نقشے پر ایک ممتاز حیثیت اور مقام دلانے میں کامیاب ہوگی۔
اللہ تعالی ہمارا اور ہمارے پیارے ملک کا حامی اور ناصر ہو۔ آمین