لاہور میں خواجہ سراؤں کے پہلے اسکول کا افتتاح
صوبائی دارالحکومت لاہور میں پنجاب اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے تحت پہلے ٹرانس جینڈر اسکول کا افتتاح کردیا گیا جہاں خواجہ سراؤں کو تعلیم کے ساتھ ساتھ فنی مہارت کی تربیت بھی دی جائے گی۔اس اسکول کے آغاز کے بعد پنجاب میں ٹرانس جینڈرز کے لیے بنائے گئے اسکولوں کی تعداد 4 ہو گئی ہے۔وزیر برائے پنجاب اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ مراد راس نے لاہور کے علاقے برکت بازار کے قریب نیو گارڈن ٹاؤن میں واقع ٹرانس جینڈر اسکول کا افتتاح کیا، اس موقع پر سول سوسائٹی کے کارکن، ماہرینِ تعلیم، ٹرانس جینڈر اور دیگر افراد موجود تھے۔گزشتہ سال کے دوران محکمہ کی جانب سے ملتان، بہاولپور اور ڈیرہ غازی خان میں خواجہ سراؤں کے لیے 3 اسکول کھولے گئے ہیں۔
یہ ادارے پرائمری سے لے کر ہائر سیکنڈری تک مفت تعلیم کے ساتھ ساتھ سلائی کڑھائی، کھانا پکانے اور میک اپ سمیت کئی مہارت کی تربیت فراہم کر رہے ہیں۔
لاہور میں بنایا گیا اسکول دو شفٹوں میں کام کرے گا، پہلی شفٹ میں طلبہ کو تعلیم دی جائے گی جبکہ دوسری شفٹ میں انہیں فنی مہارت کی تربیت دی جائے گی، طلبہ کو مفت کتابیں، یونیفارم، اسکول بیگ اور پک اینڈ ڈراپ کی سروس حکومت برداشت کرےگی۔
اسکول میں تقریباً 36 خواجہ سرا افراد نے داخلہ لیا ہے، یہ اسکول گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول برکت مارکٹ، نیو گارڈن ٹاؤن میں واقع ہے۔
لڑکیوں کے اسکول کا ایک حصہ ٹرانس جینڈر اسکول کے لیے مخصوص کیا گیا تھا جہاں ٹرانسجینڈر کے لیے تین کلاس رومز پر مشتمل دو منزلہ عمارت تعمیر کی گئی۔
اس اسکول کے حوالے سے وزیر برائے پنجاب اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ مراد راس کا کہنا تھا کہ ٹرانسجینڈر اسکول کی تعمیر کے لیے کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا تاہم صوبے کے دیگر شہروں میں تین اسکول پہلے ہی موجود ہیں۔
مراد راس نے کہا کہ اسکول کے اساتذہ کا تعلق بھی ٹرانسجینڈر کمیونٹی سے ہوگا جبکہ ان کے مسائل سمجھنے کے لیے دو کنسلٹنٹ بھی تعینات کیے گئے ہیں
ٹرانسجینڈر نیلی رانا نے کہا کہ پنجاب حکومت نے خواجہ سراؤں کو تعلیم دینے کے لیے اچھا اقدام اٹھایا ہے۔
ٹرانسجینڈر علیشا شیرازی نے کہا کہ معاشرے میں ان کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا جاتا لیکن انہیں تعلیم کی فراہمی ایک تاریخی قدم ہے۔
علیشا شیرازی نے بتایا کہ انہوں نے ایم فِل مکمل کرلیا ہے اور اب بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں پی ایچ ڈی کے لیے داخلہ لیا ہے۔
ایک اور ٹرانسجینڈر رہنما ’نایا‘ نے کہا کہ فنی مہارت اور تعلیم خواجہ سراؤں کو عزت دار شہری بنا سکتی ہے اس طرح وہ ملک کی ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔
’ایچ ایس وائی‘ کے نام سے مشہور فیشن ڈیزائنر حسن شہریار یاسین نے کہا کہ ٹرانسجینڈر کمیونٹی کی تعلیم کے لیے ایک اچھا اقدام اٹھایا گیا ہے۔