بھکر کا قدیم “دلکشا باغ” کس نے لگوایا؟
بھکر کے شمال مغرب میں قدیم دلکشا باغ کس نے اور کب لگوایا تاحال تاریخ کے پردوں سے یہ راز نہیں
اٹھایا جاسکا۔ ضلع کونسل نے اس باغ کو مغل دور کا شاہکار قرار دیا تو وہیں قدیم برٹش گزٹ میں یہ
باغ نواب سربلند خان سدوزئی سے منسوب ہے۔ بھکر کے شمال مغرب میں کبھی دریائے سندھ کی گزرگاہ ہواکرتی تھی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ دریا نے بھی
اپنا رخ بدل لیا اب یہاں محض ایک پانی کا جوہڑ ہی رہ گیا ہے۔
دریائے سندھ کے کنارے ایک مشہور تاریخی ورثہ دلکشا باغ ہے جس کے بارے میں مشہور ہے کہ یہ باغ شہنشاہ جہانگیر کی بیٹی مہرالنساء نے لگوایا تھا۔ یہاں کھجور، آم اور جامن کے درخت ہیں بیشتر کھجور کے درختوں
کی عمر400سال سے بھی زائد ہے۔ دلکشا باغ سے متعلق ضلع کونسل کی جانب سے نصب بورڈ پر درج ہے کہ یہ باغ مغلوں کی شہزادی مہرالنساء
نے لگوایا تھا لیکن بورڈ پر کوئی حوالہ درج ہے اور نہ ہی کسی تاریخ یا سال کا ذکر کیا گیا ہے۔ نوجوان محقق اسفند یار ملک کا کہنا ہے بادشاہ ہمایوں اور شہنشاہ جہانگیر کا اس علاقہ سے کبھی گزر ہی
نہیں ہوا۔ مستند حوالہ جات لینڈ ریونیو اسٹیلمنٹ ریکارڈ ہے۔ اس میں ڈسٹرکٹ ڈی آئی خان کی تحصیل
بھکر ہے برٹش افسران نے بتایا ہے کہ یہ ڈیرہ کے سدوزوئی نوابوں نے لگایا ہے۔ برٹش انتظامیہ نے جب یہاں
کا انتظام سنبھالا تو انہوں نے اس کی حفاظت کی۔
برٹش لینڈ ریونیو ریکارڈ اور محکمہ ایجوکیشن پنجاب کے مطابق بھکر کے مغرب میں دریائے سندھ کے کنارے
شیشم کا ایک باغ تھا جس میں کھجوروں، آم اور جامن کے درخت تھے۔ تاریخ کے اوراق کو اگر کھنگالا جائے تو پتا چلتا ہے کہ بھکر کبھی ڈیرہ اسماعیل خان کے زیرنگرانی علاقہ بھی رہا ہے۔ بھکر کی تاریخ کے حوالہ سے تحقیق کرنے والے سینئر صحافی و محقق ملک احمد خان کہتے ہیں دل کشا باغ کے بارے میں بھی جتنی ریسرچ ہے اس کے مطابق مجھے کبھی ایسا مواد نہیں ملا جس میں مغل بادشاہوں کی یہاں موجودگی ثابت ہو۔ بھکر اور اس کے بارے میں تاریخ میں اکثر بے بنیاد باتیں ملتی ہیں۔ دلکشا باغ درحقیقت منکیرہ کے نواب سربلند خان نے لگوایا تھا۔ تاریخی دلکشا باغ کس نے لگایا اور کون اس باغ کی حفاظت کرنے والا یہ مسئلہ ابھی بھی تحقیق طلب ہے۔ لیکن ضلعی انتظامیہ کو اس حوالہ سے مستند بات کو جاننے کیلئے محکمہ آثار قدیمہ اور جغرافیہ سے رابطہ کرکے اصل حقائق سامنے لانے چاہیں تاکہ اس تاریخی ورثہ کے بارے پائے جانے والے ابہام کو دور کیا جاسکے۔