شرف مظفر گڑھ
مظفر گڑھ کی دھرتی کو ئی شرف بھی حاصل ہیں اور یہ دھرتی اور اس کے لوگ جدا گانہ شناخت کے حامل ہیں۔ اس دھرتی پرکئی نامور لوگوں نے جنم لیا۔ اس کے علاوہ کئی عظیم شخصیات کو اس سرزمین سے نسبت رہی ہے ۔ ان عظیم شخصیات کی اس ضلع سے نسبت پر یہاں کے عوام کو فخر ہے۔
حضرت داؤد بندگی کرمانی آف شیر گڑھ کا وطن:
ضلع اوکاڑہ کے تاریخی قصبے شیر گڑھ سے تعلق رکھنے والے حضرت داؤد بندگی کرمانی ایک عظیم صوفی بزرگ تھے ۔ ان کے اجداد کا اصل وطن کرمان تھا وہاں سے ہجرت کر کے ضلع مظفر گڑھ کے تاریخی قصبے سیت پور میں قیام پذیر رہے پھر سیت پور سے ہجرت کر کے شیر گڑھ منتقل ہوئے ۔ اس خاندان کے افراد آج بھی فخر یہ بتاتے ہیں کہ ہمارے اجداد سیت پور (ضلع مظفر گڑھ) سے منتقل ہوئے تھے ۔ حضرت داؤد بندگی کرمانی رحمتہ اللہ علیہ حضرت موسیٰ المبارک کی 28 ویں نسل میں سے تھے ۔ آپ کے دادا اور پرداد نے کرمان سے سیت پور، مظفر گڑھ میں 1410ء میں ہجرت کی۔ آپ کی پیدائش سیت پور میں 1513 عیسوی میں ہوئی۔ یوں سرز مین مظفر گڑھ کو یہ شرف حاصل ہے کہ اس عظیم صوفی بزرگ نے یہاں جنم لیا۔ یہ ان کا اصل وطن ہے ۔
جائے مجاہدات ۔ ۔ پیر مہر علی شاہ آف گولڑہ:
عظیم دینی و روحانی شخصیت پیر مہر علی شاہ آف گولڑہ شریف نے کئی بار مظفر گڑھ کا سفر اختیار کیا۔ وہ یہاں بستی چمن میں دربار پیر مہدی شاہ پر تقریباً 7 ماہ مقیم رہے۔ اس کے علاوہ آپ ایک مرتبہ دربار پیر جہانیاں پر بھی تین ماہ مقیم رہے ۔ سرزمین مظفر گڑھ پر آپ نے کئی مجاہدے کئے ۔ سرزمین مظفر گڑھ سے آپ کا بڑا قریبی تعلق رہا۔ سرزمین مظفر گڑھ کو آپ کی جائے مجاہدات ہونے کا شرف حاصل ہے
۔ خواجہ غلام فرید کے اجداد اور مظفر گڑھؒ:
معروف صوفی شاعر اور بزرگ حضرت خواجہ غلام فرید کے اجداد ملتان کے نواح میں بستی منگلوٹ سے ہجرت کر کے پہلے یارے والی ( ضلع مظفر گڑھ) میں آباد ہوئے ۔ پھر یہاں سے مٹھن کوٹ چلے گئے یوں حضرت خواجہ غلام فرید کو اس دھرتی سے خاص نسبت رہی ہے ۔ ان کے اجداد سے ایک بزرگ کا مزار آج بھی یارے والی میں ہے۔ جبکہ سید غریب شاہ آف شهر سلطان ( ضلع مظفر گڑھ ) ، سید مومن شاہ (ضلع مظفر گڑھ ) آپ کے خلیفہ خاص تھے۔
امیر شریعت پیر عطاء اللہ شاہ بخاری کی قیام گاہ:
تحریک حریت کے بطل جلیل پیر عطاء اللہ شاہ بخاری پاکستان بننے کے بعد مظفر گڑھ کے قصبے خان گڑھ تشریف لائے اور ایک عرصہ تک نوابزادہ نصر اللہ خان کے پاس قیام پذیر ہے۔ پھر یہاں سے ملتان منتقل ہوئے ۔ مظفر گڑھ سے آپ کا دیرینہ تعلق تھا اور آپ کے احرار کی بڑی تعداد یہاں سے تعلق رکھتی مخدوم را جن شاہ ۔۔ بانی راجن پور راجو یا راجن مخدوم راجن شاہ جن کا تعلق سیت پور سے تھا انہوں راجن پور شہر کی بنیاد رکھی ۔ مخدوم راجن نے کئی سالوں تک ریاست سیت پور پر حکومت کی۔ یوں بانی را جن پور کا اصل تعلق سرزمین مظفر گڑھ سے ہے۔
مٹھن خان جتوئی ۔ ۔ بانی مٹھن کوٹ:
بانی مٹھن کوٹ مٹھن خان جتوئی سرزمین مظفر گڑھ کا رہنے والا تھا۔ محسن خان کا تعلق جتوئی قوم سے تھا ٹھن خان یارے والی سیت پور ( مظفر گڑھ) کا رہنے والا تھا۔ مٹھن خان نے اپنے مرشد خواجہ محمد شریف کو ریجہ کی خواہش پر مٹھن کوٹ کو آباد کیا
حضرت اللہ داد خان گورمانی:
فرحت ملتانی نے اپنی کتاب اولیا ئے ملتان میں لکھا ہے کہ معروف صوفی بزرگ حضرت اللہ داد گورمانی مشہور گورمانی خاندان میں 1175ء میں پیدا ہوئے ۔ آپ حضرت محکم الدین سیرانی کے مرید تھے ۔ سیر و سیاحت آپ کا شوق تھا ۔ آپ کا انتقال 1215 میں ملتان میں ہوا۔ آپ کا خوبصورت مزار ملتان شہر میں ریلوے سٹیشن کے قریب واقع ہے۔
سرزمین مظفر گڑھ اور علامہ اقبال:
علامہ اقبال کا سرزمین مظفر گڑھ سے تعلق اس طرح بنتا ہے کہ آپ اس دھرتی کے ایک عظیم سپوت مولانا عبد العزیز پر ہاروی کی کتب کے متلاشی رہے۔ اس سلسلے میں کچھ دوستوں کو خطوط بھی لکھے۔
سراج الدین بہاولپوری کے نام علامہ اقبال کا خط:
السلام علیکم!
ایک بزرگ علامہ عبد العزیز پر ہاڑوی تھے جن کا انتقال 1490ھ میں ہوا ۔ انہوں نے ایک رسالہ سر السماء” کے نام لکھا جس کی تلاش مجھے ایک مدت سے ہے۔ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ علامہ موصوف کا کتب خانہ ایک بزرگ مولوی شمس الدین بہاولپوری کے قبضہ میں چلا گیا تھا۔ شاید مولوی شمس الدین ان کے کوئی عزیز تھے یا کیا؟ بہر حال اس عریضے کا مقصود یہ ہے کہ از راہ عنایت آپ مذکورہ بالا رسالے کی تلاش میں مجھے مددد ہیں ، قابل دریافت امر یہ ہے کہ کیا علامہ عبد العزیز مرحوم کا کتب خانہ بہاولپور میں محفوظ ہے ۔ ؟ ممکن ہے مولوی شمس الدین کے خاندان میں وہ کتب محفوظ ہوں۔ اگر مولوی شمس الدین کے خاندان میں وہ کتب محفوظ ہیں تو رسالہ بالا ممکن ہے ان کتب میں مل جائے ۔ آپ مہربانی کر کے اپنے اثر رسوخ کو اس مقصد کیلئے کام میں لائیں ۔ جن کے لئے میں آپ کا نہایت ممنوں ہوں گا۔ اس کے علاوہ جو مقصد میرے زیر نظر ہے وہ قومی ہے انفرادی نہیں ہے ۔ امید ہے آپ کا مزاج خیر ہوگا۔ اس خط کے جواب کا انتظار رہے گا۔ محمد اقبال بیرسٹر ۔ لاہور