مظفر گڑھ :کے ضلع ناظم و چیئر مین ضلع کونسل
ضلع ناظم و چیئر مین ضلع کونسل مظفر گڑھ
ڈسٹرکٹ بورڈ
ہندوستان میں جدید مقامی حکومتوں کا نظام انگریز دور میں لاگو ہوا۔ 1867ء میں پہلا میونسپل ایکٹ نافذ ہوا پورے برصغیر میں مقامی بلدیاتی اداروں کی بنیاد پڑی [44] ۔ انگریز دور کے بلدیاتی ادارے انگریز افسران ( بیورو کریسی ) کے قابو میں تھے ۔ 1883ء میں پنجاب ڈسٹرکٹ بورڈ ایکٹ نافذ ہوا اور اضلاع میں ڈسٹرکٹ بورڈ قائم کئے گئے جو آج کے ضلع کونسل سے ملتے جلتے تھے ۔ مظفر گڑھ میں 1887ء میں ڈسٹرکٹ بورڈ قائم ہوا اس کے ممبران کی تعداد 30 تھی 10 سرکاری افسران اور 20 عوامی نمائندے [45] ۔ 1909 ء میں تعداد 40 کر دی گئی 1923ء میں الیکشن کا طریقہ کار وضع کیا گیا ۔ 1924ء میں مقامی حکومتوں کے پہلے انتخابات ہوئے ۔ ضلع بھر سے 24 ارکان ڈسٹرکٹ بورڈ کے نمبر منتخب ہوئے ۔ 1920ء میں مظفر گڑھ شہر کی میونسپل کمیٹی وجود میں آئی بعد میں کوٹ ادو اور دائرہ دین پناہ، خیر پور سادات اور جتوئی میں سمال ٹاؤن کمیٹیاں بنائی گئیں [46]۔
اس دور میں بلدیاتی اداروں کے زیر سایہ کئی ترقیاتی منصوبے مکمل ہوئے جن میں پبلک لائبریری اور وکٹوریہ میموریل ہال کی تعمیر قابل ذکر ہیں۔ ڈسٹرکٹ بورڈ کا چیئر مین ڈپٹی کمشز ہوتا تھا جبکہ عوام منتخب نمائندہ وائس چیئر مین ہوتا تھا۔ پاکستان بننے سے پہلے کے مسلمان وائس چیئر مین میں سردار عبد الحمید خان دستی اور میاں فضل کریم بخش قریشی شامل ہیں ۔
ضلع کونسل دور
ایوب دور میں 1958ء میں بنیادی جمہوریت کا قانون نافذ کر کے دونوں حصوں مغربی پاکستان اور مشرقی پاکستان سے 60,60 ہزار کونسلرز بنانے کیلئے الیکشن میں ہوئے ۔ 1960ء میں میونسپل ایڈمنسٹریشن ایکٹ نافذ کر کے ڈسٹرکٹ بورڈ کی جگہ ڈسٹرکٹ کونسل کا نظام لاگو کیا گیا اور ڈسٹرکٹ کونسل کا چیئر مین عوامی نمائندہ مقرر کرنے کا قانون بنایا گیا۔ اس نظام کے تحت 1966ء میں ضلع کونسل اور دیگر بلدیاتی اداروں کے انتخابات ہوئے۔ 196ء سے 2001ء تک ضلع کونسل کا نظام لاگو رہا۔ ضلع کونسل کا سر براہ چیئر مین ضلع کونسل کہلاتا تھا اور ہر یونین کونسل سے ایک ممبر ضلع کونسل منتخب ہوتا تھا [47]۔
1- سردار منظور احمد خان گوپانگ
23 جولائی 1966 ء تا 29 اپریل 1970ء
2 غلام محمد مجتبی غازی کھر (وائس چیئر مین ، چوہدری جلال الدین)
3 فروری 1980 تا26 جون 1982ء
3 غلام محمد مجتبی غازی کھر (وائس چیئر مین ۔ سردار خضر خان گوپانگ ، میاں امتیاز علیم قریشی) 16 اکتوبر 1982 تا 12 دسمبر 1988ء
-4 میاں غلام عباس قریشی (وائس چیئر مین ۔ ربنواز خان لغاری فتح محمد کھر) 19 فروری 1989 ء تا 5 دسمبر 1992ء
5- مخدوم سید الطاف حسین بخاری (وائس چیئر مین ۔ میاں انعام کریم قریشی ) 30 جنوری 1992 ء تا 26 جون 1993ء
6ـ ملک محمد افضل ہنجرا ( وائس چیئر مین ۔ انعام کریم قریشی ، ملک فتح محمد کھر ، ربنواز خان لغاری)
28 مئی 1998 ء ت14 اکتوبر 1999ء
ضلع ناظم
مشرف دور میں نیا بلدیاتی نظام متعارف کروایا گیا۔ اس کے تحت بلدیاتی اداروں کو بہت زیادہ اختیارات دیئے گئے ۔ یہ نظام 2010 ء تک لاگو رہا۔ یہ دور مقامی حکومتوں کا سنہری دور ہے اس دور میں بہت سے ترقیاتی منصوبے مکمل ہوئے۔ اس نظام کے تحت ہر ضلع میں ضلع کونسل کا سربراہ ضلع ناظم کہلاتا اور ایک نا ئب ضلع ناظم بھی منتخب ہوتا تھا۔ ہر یونین کونسل سے ایک یو نین ناظم اور ایک نائب یونین ناظم منتخب ہوتا تھا۔ اسی طرح ہر تحصیل میں تحصیلناظم اور نائب تحصیل ناظم با اختیار تھا –
اس دور میں بھی غیر جماعتی بلدیاتی انتخابات ہوئے ۔ 2001 ء کے الیکشن میں برسر اقتدار مسلم لیگ (ق) کے حمایت یافتہ ملک سلطان منجر اضلع ناظم منتخب ہوئے جبکہ 2005 ء کے انتخابات میں پیپلز پارٹی کے حمایت یافتہ سردار عبدالقیوم خان جتوئی ضلع ناظم متخب ہوئے مگر اس وقت کے وزیر اعلی چو ہدری پرویز الہی نے بیورو کریسی کے ذریعے ضلع ناظم کے اختیارات غضب کئے ۔ یہ بلدیاتی نظام بڑا شاندار تھا اس بلدیاتی نظام میں لوگوں کو پہلی مرتبہ حاکمیت کا احساس ہوا۔ اقتدار نچلی سطح پرمنتقل ہوا ۔ عوام کے مسائل ان کے گھر کی دہلیز پر حل ہوئے ۔ صدیوں سے حل طلب مسائل حل ہوئے اور لوگوں کی شنوائی ہوئی مگر 2008 ء کے انتخابات کے بعد برسراقتدار آنے والی جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کو یہ نظام قابل قبول نہ تھا۔ اس لئے اس شاندار بلدیاتی نظام کا خاتمہ کردیا گیا (49]
(1) ملک سلطان محمود بنجرا نائب ضلع ناظم مخدوم رضا شاہ بخاری)
15 اگست 2001 ء تا 30 جون 2005 ء
(ii)۔ سردار عبدالقیوم خان جتوئی ( نائب ضلع ناظم سید علی رضا شاہ شمسی) 17 اکتوبر 2005 ء تا 24 نومبر 2007 ء
(iii)۔ ملک اللہ داد کھر ( قائمقام) ( نائب ضلع ناظم سید علی رضا شاه نشی) 26 نومبر 2007 تا 24 فروری 2010ء
دوبارہ ضلع کونسل نظام
یہ ایک دلچسپ حقیقت ہے کہ جب ڈسٹرکٹ بورڈ کو ختم کر کے ڈسٹرکٹ کونسل کا نظام لایا گیا تھا تو 1966ء میں ضلع کونسل کے پہلے با اختیار چیئر مین ضلع کونسل سردار منظور خان گوپانگ ( علی پور ) منتخب ہوئے ۔ آپ ضلع مظفر گڑھ کے پہلے چیئر مین ضلع کونسل تھے ۔ اب ضلعی ناظم کے عہدے کو ختم کر کے دوبارہ چیئر مین ضلع کونسل کو بحال کیا گیا تو پہلے چیئر مین ضلع کونسل سردار منظور خان گوپانگ کے پوتے سردار حافظ عمر خان گوپانگ دسمبر 2016 میں چیئر مین ضلع کونسل منتخب ہوئے اور جنوری 2017ء کو اپنے عہدے کا حلف اٹھایا ۔ حلف اٹھانے کی شاندار تقریب سرکٹ ہاؤس مظفر گڑھ کے سبزہ زار میں منعقد ہوئی۔ سردار حافظ عمر خان گوپانگ (وائس چیئر مین ۔ عابد محمود بھابھہ ، اقبال خان پتافی ، ملک قاسم منجر 1) کیم جنوری 2017 ء تا 4 مئی 2019ء 2019ء کو ضلع کونسل کا نظام دوبارہ ختم کر دیا گیا اور اب نئے بلدیاتی ایکٹ 2019ء کے مطابق تحصیل کوسل با اختیار ہوگی ضلع کونسل ختم کردی گئی ہے۔ یو نین کونسل کی بجائے اب شہروں میں نیر ہیڈ کونسل اور دیہات میں ویلج کونسل با اختیار ہوگی اور اختیارات کو نچلی سطح تک منتقل کیا جارہا ہے۔
مظفر گڑھ کے ڈپٹی کمشنر ز ( ء2020-1861ء)
1849ء میں انگریزوں نے ملتان اور مظفر گڑھ پر قبضہ کر لیا۔ 1849ء سے 1861 ء تک فوج کے افسران لع کے انتظامی سربراہ تعینات ہوتے رہے [50] 1861ء میں مظفر گڑھ کو ضلع کا درجہ دیا گیا اور یہاں پہلے ڈپٹی کٹر تعینات ہوئے کیپٹن جے ایس ٹائی پہلے ڈپٹی کمشنر تھے ۔ اس سے پہلے وہ اس ضلع میں فوج کے انچارج اور ضلع کے انتظامی معاملات کے سربراہ تھے ۔ عرصہ دراز تک انگریز ڈپٹی کمشنر تعینات ہوتے رہے۔ سردار گور دیال سنگھ مان پہلے ہندوستانی تھے جو ضلع مظفر گڑھ کے ڈپٹی کمشنر مقرر ہوئے ۔ مولوی انعام علی پہلے مسلمان ڈپٹی کمشنر تھے جو 1897ء میں ڈپٹی کمشنر مظفر گڑھ تعینات ہوئے [51]۔
مسٹر ویڈر برن، مسٹر جے ایچ پر نسپ ، ایل ٹی: ز (1849ء)
ایل ٹی غیر ملٹن، کیپٹن وائل ، ایل ٹی میک نیل، فٹینٹ جے ایس ٹائی، کیپٹن برسٹو (1857-1850ء) مسٹر ہینڈرسن (1858ء)
کیپٹن برسٹو (1859ء)
لیفٹیننٹ جے ایس ٹائی (1860ء)
(1) کیپٹن جے ایس ٹائی یکم جنوری 1861ء تا 31 جولائی 1861ء
(2) کیپٹن ٹی ایف فوسٹر یکم اگست 1861ء تا 31 اکتوبر 1861ء
(3) کیپٹن جے ایس ٹائی یکم نومبر 1861ء تا 31 جولائی 1862ء
(4) کیپٹن ایچ بے ہویز یکم اگست 1862ء تا 24 اکتوبر 1865ء
(5) مسٹر آر، جی مل دل 25 اکتوبر 1865 تا24 دسمبر 1865ء
(6) میجر ایچ بے ہویز 25دسمبر 1865ءتا 8اپریل1866ء
(7) کیپٹن آر جے مل دل 9اپریل 1866ء تا 16 دسمبر 1866ء
(8) میجر ایچ بے ہویز 17 دسمبر 1866ءتا2مئ 1868ء
(9) کیپٹن آرمسٹرانگ 3 مئی 1868 ء تا 14 جون 1868ء
(10) کیپٹن جے فینڈال 15 جون 1868ء تا 30 اپریل 1869ء
(11) مسٹرجی ، ای ویک فیلڈ یکم مئی 1869ء تا 31 اکتوبر 1869ء
(12)کیپٹن جے فینڈل یکم نومبر 1869ء تا 28 جولائی 1870ء
(13) مسٹرایم مکاؤلف 29 جولائی 1870ء تا 7 ستمبر 1870ء
(14) کیپٹن جے فیندال 8 ستمبر 1870 ء تا 27 مئی 1871ء
(15) کیپٹن ایف جے ملر 28 مئی 1871 ء تا 19 جون 1871ء
(16)مسٹر ایف ڈی بل اوک 10 جون 1871 ء تا 9 فروری 1872ء
(17) کینین ایف جے طر 10 فروری 1872ءتا22مارچ1872ء
(18) مسٹر جے ڈی ٹریملت 23 مارچ 1872 ء تا 16 اگست 1875ء
(19) مسٹرایف ائی مور 17 اگست 1875 ء تا 5 نومبر 1875ء
(20) مسٹر جے ڈی نزیملٹ 6 نومبر 1875 ء تا 3 جون 1875ء
(21) مسٹرڈی، بی سنکلیر 4جون 1876ء تا 3 جولائی 1876ء
(22) مسٹر جے ڈی ٹریملٹ 4 جولائ1876ءتا 8 دسمبر 1878ء
(23) میجر ایف ڈی ہیر نگٹن 19 مارچ 1877ء تا 8 دسمبر 1878ء
(24) مسٹرایم مکا ولائف 9 دسمبر 1878 ء تا 9 مئی 1879ء
(25) مسٹر ایڈورڈ اوبرین 10مئ1879ء تا 26 اکتوبر 1879ء
(26) مسٹرایم مکا ولائف 27 اکتوبر 1879 ء تا 7 مارچ 1880ء
(27) مسٹر ایڈورڈ اوبرین 8 مارچ 1880 ء تا 31 مئی 1881ء
(28) مسٹری ای گلیڈسٹون یکم جون 1881 ء تا 17 جولائی 1881ء
(29) مسٹر ایچ ڈبلیو سٹیل 16 جولائی 1881 تا 24 نومبر 1881ء
(30) مسٹر ایڈورڈ اوبرین 25 نومبر 1881ء تا 31 مئی 1882ء
(31) مسٹری ای گلیڈسٹون یکم جون 1882ء تا 11 جون 1883ء
(32) مسٹر آر کو ناچی 12 جون 1883 ء تا 26 جولائی 1883ء
(33) مسٹری ای گلیڈسٹون 27 جولائی 1883 ء تا 26 اکتوبر 1883ء
(34) مسٹر اے ایچ بیٹن 27 اکتوبر 1883ء تا 10 نومبر 1884ء
(35) مسٹر جے سی براؤن 11 نومبر 1884 تا 4 جون 1886ء
(36) مسٹر ایچ میرے ڈیتھ 5 جون 1886ء تا 15 اگست 1886ء
(37) ٹی سی براؤن 16 اگست 1886ء تا 17 فروری 1887ء
(38) مسٹر ایچ ڈبلیو سٹیل 8 فروری 1887ء تا 24 اپریل 1888ء
(39) سردار گوردیال سنگھ مان 25 اپریل 1888ء تا 22 جون 1888ء
(40) مسٹرا بیچ ڈبلیو سٹیل 23 جون 1888ء تا 19 اپریل 1889ء
(41) سردار گوردیال سنگھ مان 20 اپریل 1889ء تا 5 مارچ 1893ء
(42) کیپٹن ایف ای براڈ شما 6 مارچ 1893ء تا 24 اپریل 1893ء
(43) کیپٹین ہی ایم ڈیلیس 25اپریل 1893ء تا 6 نومبر 1893ء
(44) کیپٹن سی پی ایجرٹن 7 نومبر 1893 تا 20 نومبر 1893ء
(45) کیپٹن سی ایم ڈیلیس 21 نومبر 1893 ء تا 13 اگست 1894ء
(46) دیوان نریندرا ناتھ 14 اگست 1894ء تا 14 اکتوبر 1894ء
(47) کیپٹن سی ایم ڈیس 15 اکتوبر 1894 ,18 جولائی 1895ء
(48) مسٹر آر یو 19 جولائی 1895 ء تا 19 اگست 1895ء
(49) کیپٹن سی ایم ڈیلیس 20 اگست 1895 تا 25 فروری 1896ء
(50) کیپٹن سی ایم ڈنڈس 26 فروری 1896ء تا 2 اپریل 1896ء
(51) کیپٹن ایف ای براڈ شا 3 اپریل 1896ء تا 24 مارچ 1897ء
(52) مسٹر آر یو 25 مارچ 1897 ، 19 اگست 1897ء
(53) مسٹر اے جے ڈبلیو کیچن 20 اگست 1897 ء تا 14 اکتوبر 1897ء
(54) مولوی انعام علی 15 اکتوبر 1897 ء ت21اکتوبر 1898 ء
(55) مسٹرای اے ایس کوٹ 22 اکتوبر 1898 تا 20 جنوری 1899
(56) مولوی انعام علی 21 جنوری 1899 ء تا 13 اکتوبر 1899 ء
(57) کیپٹین فاکس سٹر پنج ویز 14 اکتوبر 1899 ء تا 5 مئی 1901ء
(58) شیخ اصغر علی 2 مئی 1901 ء تا 17 جون 1901ء
(59) کیپٹن فاکس سنٹر پنج ویز 18 جون 1901 +4 اکتوبر 1901ء
(60) مسٹراے جے ڈبلیو سیچن 15اکتوبر 1901 ء تا 29 اکتوبر 1901ء
(61) شیخ اصغر علی 30 اکتوبر 1901 ء تا 2 ستمبر 1903ء
(62) مسٹر اے ایل ڈنڈس 3 ستمبر 1903 ء تا 12 اکتوبر 1903ء
(63) شیخ اصغر علی 3 اکتوبر 1903 ء تا 31 اکتوبر 1905ء
(64) مسٹر آرٹی کلارک یکم نومبر 1905 ء13 اگست 1907 ء
(65) مسٹر این ایچ پر نٹر 14 اگست 1907 ء تا 21 اکتوبر 1907ء
(66) مسٹر آرنی کلارک 22 اکتوبر 1907 ء تا 16 فروری 1908ء
(67) مسٹر جے ایم ڈونیٹ 17 فروری 1908 ء تا 20 اکتوبر 1908 .
(68) مسٹر آ رسائی کس 21 اکتوبر 1908 ء تا یکم مارچ 1909ء
(69) رائے بہا در پنڈت ہری کشن کول 2 مارچ 1909 ء تا 16 اپریل 1910ء
(70) مسٹر ایف ڈبلیوسکیمپ 17 اپریل 1910 ء تا 16 جون 1911ء
(71) لاله تو من رام 17 جوان 1911 تا 19 جوان 1911ء
(72) مسٹرایم ایس لیغ 20 جون 1911 ء تا 31 جولائی 1911ء
(73) مسٹر ایف ڈبلیو سکیمپ یکم اگست 1911 ء تا 22 اکتوبر 1911
(74) میجراے جے او برین 23 اکتوبر 1911 ء تا 17 اپریل 1912ء
(75) ایف ڈبلیو کیمپ 8 اپریل1912ء تا 20 مئ 1913 ء
(76) مسٹر آئی سی ایل 21 مئی 1913 ء تا 18 ستمبر 1913 ء
(77) ڈبلیوڈبلیو پاول . 19 ستمبر 1913 ء تا 18 اکتوبر 1913
(78) مسٹر آئی سی لال 19 اکتوبر 1913 ء تا 20 جولائی 1914ء
(79) شیخ رکن الدین 21 جولائی 1914 ء 40 اگست 1914ء 2003
(80) مسٹر آئی سی لال 12 اگست 1914 ء تا 26 مئی 1915 .
(81) مسٹر جے آرایس پارسن 27 مئی 1915 ، 300 جولائی 1915ء
(82) شیخ رکن الدین 31 جولائی 1915 ء تا 15 اگست 1915ء
(83) مسٹر جے آرایس پارسن 16 اگست 1915 ء تا 24 اکتوبر 1915 ء
(84) میجری اینچ بک 25 اکتوبر 1915 ء تا 4 دسمبر 1916ء
(85) مسٹرای شعیب شینکس 5 دسمبر 1916 ء تا 9 جنوری 1917ء
(86) میجرسی اینچ بک 10 جنوری 1917 تا 18 مارچ 1917ء
(87) رائے بہادر بھائی ہو تو سنگھ 19 مارچ 1917 تا 13 ستمبر 1918ء
(88) مسٹر ایچ ایچ جینکیوس 14 ستمبر 1918 ء 125 دسمبر 1918ء
(89) رائے بہادر بھائی ہو تو سنگھ 13 دسمبر 1918 ،230 مئی 1920 ء
(90) شیخ سراج الدین 24 مئی 1920 297 نومبر 1920 ء
(91) مسٹر ایف بی ویس 30 نومبر 1920 ء تا 8 مارچ 1921ء
(92) خان بها در شیخ سرالدین 9 مارچ 1921 ، 1250 اکتوبر 1925 .
(93) سردار بہادر نہال سنگھ 7 نومبر 1925 ء تا 19 مئی 1926 ء
(94) سید محمد شاہ 20 مئی 1926 ء تا 4 جون 1926 ء
(95) سردار بہادر نبال سنگھ 5 جون 1926 – 300 جون 1927 .
(96) نوابزادہ سید اللہ خان یکم جولائی 1927 ء تا30 ستمبر 1928ء
(97) مسٹر ای ایچ لنکن یکم اکتوبر 1928 ، 11 مارچ 1931ء
(98) مسٹرایم آرکیانی 12 مارچ 1931 ء 86 کمبر 1931ء
(99) شیخ نور محمد 19نمبر 1931 140 جوان 1935 .
(100) ملک صاحب خان نور 15 جون 1935 – 14 نومبر 1936ء
(101) خان بہادر سید بنیاد حسین 5 نومبر 1936 ، 15 اکتوبر 1941ء
(102) سردار نا تک سنگھ 16 اکتوبر 1941 ء تا 14 جنور کی 1944ء
(103) را جا سلطان العل حسین 15 جنوری 1944 ، 18 اگست 1947
(104) ایس اعجاز حسین 19 اگست 1947 ، 18 نومبر 1947ء
(105) مسٹری ایچ ڈزنی 8 نومبر 1947 ء تا یکم جنوری 1948ء
(106) ایس ایم راشد یکم جنوری 1948 ء تا 11 اگست 1950ء
(107) مسٹر ایم اے چیمہ 11 اگست 1950 ء تا 10 نومبر 1950ء
(108) پیر کرم شاہ یکم دسمبر1950 ء تا 13 اگست 1951ء
(109) مسٹر عنایت اللہ 13 اگست 1951 ء تا 8 ستمبر 1951ء
(110) مسٹرایم مسعود کھدر پوش 8 ستمبر 1951 ء تا 7 مئی 1953ء
(111) غلام یزدانی ملک 7 مئی 1953 ء تا 20 ستمبر 1954ء
(112) مسٹر عبد القيوم 20 ستمبر 1954 ء تا 7 مئی 1955ء
(113) ایم اے اولیس 7 مئی 1955 ء تا 19 جون 1956ء
(114) ایس عطاء محمد خان 29 ستمبر 1956 ء تا 31 دسمبر 1957ء
(115) ملک نور محمد 31 دسمبر 1957 ء تا 16 دسمبر 1958ء
(116) را جا غلام مهدی 16 دسمبر 1958ء تا 25 مارچ 1959ء
(117) چوہدری سلطان محمود 25 مارچ 1959 ء تا 9 نومبر 1960ء
(118)ایس منظور حسین 9 نومبر 1960 ء تا یکم اکتوبر 1962ء
(119) ایس ایم عسکری نقوی یکم اکتوبر 1962 ء تا 10 مئی 1963ء
(120) ملک احمد خان 10 مئی 1963ء ت16 اپریل 1964ء
(121) پیر صلاح الدین 17 اپریل 1964 ء تا 16 اگست 1965ء
(122) ڈاکٹر ایم ارشد ملک 23 اگست 1965 ء تا 13 فروری 1966ء
(123) احمد شفیع 28 مارچ 1966 ء تا 13 اپریل 1967ء
(124) خالد جاوید 14 اپریل 1967 ء تا 15 جولائی 1969ء
(125) ملک زوار حسین 16 جولائی 1969 ء تا 12 جون 1971ء
(126) را جا سلیم اختر 12 جون 1971 ء تا 26 اپریل 1972ء
(127) سید سرفراز حسین 26 اپریل 1972 ء تا 5 اپریل 1973ء
(128) چوہدری امتیاز احمد ساہی 16 اپریل 1973ء تا 25 مارچ 1974ء
(129) محمد افضل کہوٹ 26 مارچ 1973 ء تا 17 مئی 1973 ء
(130) ملک عبدالمجید 18 مئی 1974 ء تا 30 اکتوبر 1975ء
(131) مسٹرایم ۔ اے لون 31 اکتوبر 1975 ء تا 20 جون 1977 ء
(132) باقر علی خان 22 جولائ 1977ء تا 24 اکتوبر 1978ء
(133) امتیاز مسرور 24 اکتوبر 1978 +4 اکتوبر 1980ء
(134) محمود الزمان خان 14اکتوبر 1980 ء تا 31 اگست 1981 ء
(135) کامران رسول 14 ستمبر 1981 تا 20 جون 1983ء
(136) فیاض بشیر 20 جون 1983 تا 17 جولائی 1986ء
(137) بی اے فاروتی 18 اگست 1986 ء تا 27 اگست 1986 ء
(138) محمد ایوب ملک 30 اگست 1986 تا 5 مارچ 1987ء
(139) حمید اللہ شیخ 6 مارچ 1987 ء تا 19 اگست 1987ء
(140) محمد عامر خان 19 اگست 1987 ء تا 26 مارچ 1990ء
(141) طارق شفیع چک 26 مارچ 1990 تا30 ستمبر 1991ء
(142) علی طاہر زیدی 30 ستمبر 1991 تا12 اکتوبر 1992ء
(143) شاہد اللہ بیگ 12 اکتوبر 1992 تا 25 دسمبر 1994ء
(144) سلمان احمد 5 دسمبر 1994 ء تا 3 مارچ 1997ء
(145) رضوان بشیر خان 7 مارچ 1997 ء تا 27 مئی 1998ء
(146) اطہر حسین خان سیال 26 جون 1998ء تا 7 جنوری 1999ء
(147) میاں محمد اعجاز 12 اکتوبر 1992 تا 25 دسمبر 1994ء
(148) اللہ بخش ملک 18 فروری 1999 ء تا 8 جون 1999ء
(149) محمد اشرف 4 جولائی 1999 ء تا 17 نومبر 1999ء
(150) کیپٹن (ر) جہانزیب خان 18 نومبر 1999ء تا 11 اگست 2000ء
(151) احمد حسین 12 اگست 2000 تا 22 اکتوبر 2000ء
(152) ثاقب علیم 23 اکتوبر 2000 ء تا 13 اگست 2001ء
ڈسٹرکٹ کو آرڈی نیشن آفیسر (ڈی سی او)
مشرف دور میں نے بلدیاتی نظام 2000 کے مطابق ڈپٹی کمشنر کا عہدہ ڈسٹرکٹ آرڈینیشن آفیسر سے بدل
دیا گیا۔
(1) سجاد سلیم ہوتیانہ 15 اگست 2001 ء تا 13 اپریل 2002ء
(2) محمد اعظم علیم 13 اپریل 2002 ء تا 12 جون 2003 ء
(3) شمشیر علی خان سیال 12 جون 2003 تا 24 فروری 2004 ء
(4) محمد انیس قریشی 24 فروری 2004 تا 22 جولائی 2004 ء
(5) چوہدری محمد اظہر 22 جولائی 2004 ء تا 13 مارچ 2006 ء
(6) طارق نجیب نجمی 10 اپریل 2006 ء تا 18 اپریل 2007 ء
(7) اختر نذیر وڑائچ 18 اپریل 2007 ء تا 5 مئی 2008 ء
(8) طارق جاوید ملک 6 مئی 2008 ء تا 31 اگست 2009 ء
(9) محمود اسلم 14 ستمبر 2009 تا 5 اگست 2010ء
(10) فراست اقبال 5 اگست 2010 ء تا یکم ستمبر 2010 ء
(11) طاہر خورشید یکم تمبر 2010 ء تا2 ستمبر 2012 ء
(12) مظفر خان سیال 3 ستمبر 2012 ء تا 26 ستمبر 2012 ء
(13) ابرار احمد مرزا 27 ستمبر 2012 ء تا 11 مارچ 2013ء
(14) ملک اشرف اعوان 12 مارچ 2013 ء تا 8 اپریل 2013ء
(15) قاضی ظفر اقبال 8 اپریل 2013 ء تا 26 جون 2013 ء
(16) فراست اقبال 26 جون 2013 ء تا 29 مارچ 2014 ء
(17) تنویر اقبال قسم 29 مارچ 2014 ء تا 9 اپریل 2014 ء
(18) حافظ شوکت علی 9 اپریل 2014 ء تا یکم جنوری 2017 ء
ڈپٹی کمشنر کے عہدے کی بحالی
وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کے دور 2016 ء میں نیا بلدیاتی ایکٹ نافذ کیا گیا اور ڈی سی او کا عہدہ ختم کر کے دوبارہ کمشنری نظام بحال کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کا عہدہ بھی بحال ہوا ۔ یکم جنوری 1917 ء سے ڈی سی او
دوبارہ ڈپٹی کمشنر بن گئے ۔
(1) حافظ شوکت علی یکم جنوری 2017 ء تا 26 جنوری 2017 ء
(2) سیف انورجہ 26 جنوری 2017 ء تا 21 جون 2018ء
(3) قیصریم 25 جون 2018ء تا 29 اکتوبر 2018ء
(4) ڈاکٹر احتشام انور 31 اکتوبر 2018ء تا 18 اکتوبر 2019ء
(5) علی شہزاد 18 اکتوبر 2019 ء تا 29 نومبر 2019 ء
(6) انجینئر امجد شعیب خان ترین 29 نومبر 2019 ء
راجہ ہری کشن کول ۔ سابق ڈپٹی کمشنر مظفر گڑھ
راجہ ہری کشن کول نے گورنمنٹ کالج لاہور میں تعلیم حاصل کی ۔ 1881 ء کے آس پاس پنجاب یو نیورسٹی لاہور سے بی اے کیا۔ تب اسے انگریزوں نے صوبہ پنجاب کی انتظامی خدمات میں لے لیا تھا۔ انہوں نے 1911ء میں صوبے کی مردم شماری کی رپورٹ کو نہایت احتیاط سے تیار کیا۔ راجہ ہریکشن کول مظفر گڑھ میں بطور سیلٹ آفیسر تعینات رہے۔ اسی دوران مظفر گڑھ کے رسم رواج پر انگریزی زبان میں ایک کتاب ؟ Muzaffargarh تحریر کی۔ بعد میں وہ 2 مارچ 1909ء تا 16 اپریل 1910 ء مظفر گڑھ میں بطور ڈپٹی کمشنر تعینات رہے۔ جب بادشاہ جارج پنجم 1911ء میں اپنی تاجپوشی کے لئے ہندوستان آیا تھا تو راجہ ہری کشن کول نے ان کے اعزاز میں بہت بڑے پیمانے پر شاہی میلہ لگایا تھا۔ وہ پنجاب میں جالندھر ڈویژن کے اس وقت مکمل کمشنر بننے والے پہلے ہندوستانی تھے۔ ان کی شاندار خدمات کے اعتراف میں انگریزوں نے انہیں رائے بہادر کے لقب سے نوازا۔ وہ 1924ء میں فعال سرکاری ملازمت سے سبکدوشی ہوئے ۔ ۔ پھر 1928 ء میں ان کو انگریزوں نے دیوان کی حیثیت سے بھرت پور ریاست بھیجا تھا تا کہ اس کے انتظامی ڈھانچے کو بہتر بنایا جا سکے۔ وہ 1931 میں جموں و کشمیر کے وزیر اعظم بنے جہاں انہوں نے 1932 ء تک مہاراجہ ہری سنگھ (1925 ء – 1947 ء) کے تحت کام کیا۔ انہوں نے 1940 ء میں عام زندگی سے سنیاس لیا۔ 1941 ء میں لاہور میں تقریبا 74 سال کی عمر میں ان کا انتقال ہو گیا۔
مسعود کھدر پوش
یوں تو 1859 ء سے لیکر اب تک کئی نامور سرکاری افراد مظفر گڑھ میں بطور ڈپٹی کمشنر تعینات رہے مگر ان میں ایک نام مسعود کھدر پوش ہیں ۔ کمال کے انسان تھے تمام لوگوں سے محبت کرتے تھے ۔ غیر روائتی انداز کے حامل تھے مظفر گڑھ میں ان کا عرصہ تعیناتی ایک عرصہ تک لوگوں کو یا درہا۔ ان کے یہاں تعیناتی کے حوالے سے کئی قصے مشہور ہیں۔ ان عرصہ تعیناتی کی یاداشتوں پر مشتمل ایک کتاب آواز دوست کے نام سے مسعود کھدر پوش ٹرسٹ لاہور نے شائع کی ہے جسے مظفر گڑھ ایک شخص شاہجہان نے تحریر کیا تھا [53]۔
فیاض بشیر
یوں تو 1859 ء سے اب تک مظفر گڑھ میں سینکڑوں ڈپٹی کمشنر تعینات رہے مگر جن افسران کے نام اور یا دیں اب بھی یہاں کے لوگوں کے دلوں میں تازہ رہے ان میں ایک نام فیاض بشیر ہے ۔ فیاض بشیر 1983ء 1 ء تک یہاں ڈپٹی کمشنر ر ہے۔ شہر میں تفریح کیلئے کوئی پاک نہ تھا انہوں نے ڈپٹی کشنر کی سرکاری رہائش گاہ کو پارک میں بدل دیا ان کی اس کاوش پر پارک کا نام ان کے نام سے منسوب کر دیا گیا۔ آج شہر میں ایک چھوٹا سا پارک 19865 فیاض پارک کے نام سے موجود ہے۔
سیف انور جپہ
جنوری 2017ء میں صوبائی سروس کے سیف انور جپہ ڈپٹی کمتر تعینات ہوئے ۔ آپ رھیے مزاج کے نہایت ہی شفیق ، مہربان اور ایماندار آفیسر تھے ۔ آپ ایک سال تک تعینات رہے اور عوام کی بھر پور خدمت کی ۔ سر زمین مظفر گڑھ کے عوام کی صحافی اور سول سوسائٹی آج بھی انھیں بہت اچھے لفظوں میں یاد کرتے ہیں۔
بیرسٹر ڈاکٹر احتشام انور
بیرسٹر ڈاکٹر احتشام انور یہاں 2018ء میں تعینات ہوئے اور 2019ء میں ان کا یہاں سے تبادلہ کر دیا گیا بمشکل 11 ماہ یہاں تعینات رہے۔ مگر اپنی تعیناتی کے دوران انہوں نے اس ضلع اور شہر کے لوگوں کیلئے بہت اچھے کام کئے ۔ مظفر گڑھ کے عوام ان کے مشکور ہیں۔ فیاض پارک کی تعمیر وترقی اور تزئین و آرائش کے منصوبہ مکمل کیا گیا ۔ فیصل سٹیڈیم کی بحالی اور گراؤنڈ کی بہتری کا منصوبے شروع کیا گیا۔ تیری پارک کو بحال کرنے اور تعمیر نو کے بعد سفاری پارک میں تبدیل کرنے کا کام شروع کروایا۔ یونیورسٹی کے قیام انڈسٹریل پارک کے لئے 400 عملی اقدامات کئے۔ سرکاری تعلیمی اداروں میں تعلیمی اصلاحاتی پروگرام نافذ کیا۔ سول کلب یادگار چوک کی تزین و آرائش کی گئی۔ مظفر گڑھ میں ڈپٹی کمشنر آفس میں اپنی نوعیت کا پہلا سہولت سنٹر بنایا گیا اور عوام کے مسائل کے حل کیلئے ہیلپ لائن بھی شروع کی گئی ۔ پوسٹ گریجویٹ کالج مظفر گڑھ مقابلے کے امتحانات کی تیاری کیلئے سرکاری سطح پر مظفر گڑھ جیسے پسماندہ ضلع میں پاکستان کی پہلی اکیڈمی قائم کی گئی۔ ڈاکٹر احتشام انور نے خصوصی دلچسپی لیکر مظفر گڑھ کے 225 سال مکمل ہونے پر شہر میں ایک شاندار تقریب کا انعقاد کروایا جس میں مظفر گڑھ کی 19 شخصیات کو مختلف شعبوں میں شاندار خدمات سرانجام دینے پر مختلف ایوارڈ زنشان مظفر گڑھ ، ہلال مظفر گڑھ تمغہ مظفر گڑھ ، اور ستارہ مظفر گڑھ سے نوازا گیا ۔ ڈاکٹر احتشام انور نے مظفر گڑھ گزیٹیئر 2019 لکھ کر ماضی کی شاندار روایت کو زندہ کیا 60 سال بعد کسی بھی ضلع کا لکھا گیا یہ پہلاڈ سٹرکٹ گزیٹیئر ہے۔
انجینیر امجد شعیب خان ترین
نومبر 2019ء میں ڈپٹی کمشنر تعینات ہونے والے انجینئر امجد شعیب خان ترین کا تعلق سرائیکی وسیب سے ہے اس لئے آپ سرزمین مظفر گڑھ کے عوام کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں ۔ آپ اچھی شہرت کے نہایت ایماندار، با اصول اور محنتی آفیسر ہیں۔ شہر کی تعمیر وترقی کیلئے بھر پور اقدامات کر رہے ہیں ۔ آپ نے شہر کی خوبصورتی کے لئے کئی اقدامات کئے ہیں۔ شہر کے داخلی راستوں کو خوبصورت شکل دی گئی ہے۔ آپ کی کاوش سے شہر کے درمیان گزرنے والی میں شاہراہ کی تعمیر ومرمت کا کام جاری ہے۔
نوٹ: مضمون محمد شہزاد کی کتاب "سر زمین مظفرگڑھ” سے لیا گیاہے