بشیر بزمی کہنے کو تو نو آموز تخلیق کار ہے مگر اس کی شاعری اسی امر پر دلالت ارنی ہےکہ مستقبل میں وہ اپنا مقام متعین کرلے گا۔ بزمی کے شعر عام فہم ہونے کیا تھ ساتھ تین جذبوں کے بھی عکاس ہیں۔
نمونہ کلام :
خدارا روک لو تم آنسوؤں کو
مرا دل کرچیاں ہونے لگا ہے
کس طرح میکدہ تم کو راس آگیا
تم تو تھے پارسا متقی آدمی
یہ مضمون پروفیسر اعمران میر کی کتاب ” پس غبار "سے لیا گیا ہے