وہ جو تو تھا وہ کوئی دوسرا نہیں ہو سکا
ترے بعد میں کسی اور کا نہیں ہو سکا
مجھے صف بدلنے پہ زندگی کی نوید تھی
میں مرا تو یوں کہ میں بے وفا نہیں ہو سکا
مجھے اپنے دل کی شکستگی پہ ملال ہے
ترا عکس بھی یہاں ایک جا نہیں ہو سکا
کبھی پھر ملے تو سناءوں گا مرے بے خبر !
وہی مدعا جو مری صدا نہیں ہو سکا
مجھے جس خوشی کی تلاش تھی وہ نہیں ملی
جسے میرا ہونا تھا وہ مرا نہیں ہو سکا